الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
قینچیوں سے ہونٹ کاٹے جانے والے خطباء
حدیث نمبر: 4801
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن انس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: مررت ليلة اسري بي بقوم تقرض شفاههم بمقاريض النار فقلت: يا جبريل من هؤلاء؟ قال: هؤلاء خطباء امتك الذين يقولون ما لا يفعلون. رواه الترمذي وقال: هذا حديث غريب وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَرَرْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي بقومٍ تُقْرَضُ شفاهُهم بمقاريض النَّارِ فَقُلْتُ: يَا جِبْرِيلُ مَنْ هَؤُلَاءِ؟ قَالَ: هَؤُلَاءِ خُطَبَاءُ أُمَّتِكَ الَّذِينَ يَقُولُونَ مَا لَا يَفْعَلُونَ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: معراج کی رات میں کچھ ایسے لوگوں کے پاس سے گزرا جن کے ہونٹ آگ کی قینچیوں سے کاٹے جا رہے تھے، میں نے کہا: جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ انہوں نے کہا: یہ آپ کی امت کے خطیب حضرات ہیں، جن کے قول و فعل میں تضاد تھا۔ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ حسن، رواہ الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«حسن و يأتي (5149) ورواه الترمذي (لم أجده) [و أحمد (180/3)]
٭ فيه علي بن زيد بن جدعان ضعيف و للحديث شواھد عند ابن حبان (الموارد: 35، الإحسان: 53) و أبي نعيم (حلية الأولياء 172/8) و ابن أبي حاتم في التفسير (100/1. 101 ح 472 و سنده حسن) وغيرهم.»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.