الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
جھوٹی تعریف
حدیث نمبر: 4827
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن ابي بكرة قال: اثنى رجل على رجل عند النبي صلى الله عليه وسلم فقال: «ويلك قطعت عنق اخيك» ثلاثا من كان منكم مادحا لا محالة فليقل: احسب فلانا والله حسيبه إن كان يرى انه كذلك ولا يزكي على الله احدا. متفق عليه وَعَن أبي بكرَة قَالَ: أَثْنَى رَجُلٌ عَلَى رَجُلٌ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «وَيْلَكَ قَطَعْتَ عُنُقَ أَخِيكَ» ثَلَاثًا مَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَادِحًا لَا محَالة فَلْيقل: أَحسب فلَانا وَالله حسيبه إِنْ كَانَ يُرَى أَنَّهُ كَذَلِكَ وَلَا يُزَكِّي على الله أحدا. مُتَّفق عَلَيْهِ
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی موجودگی میں دوسرے آدمی کی تعریف کی تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تیری تباہی ہو، تم نے اپنے بھائی کی گردن کاٹ دی۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ تین مرتبہ فرمایا جس نے ضرور ہی مدح سرائی کرنی ہو تو وہ کہے: میں فلاں کو اس اس طرح خیال کرتا ہوں، جبکہ اللہ اس کی حقیقت سے آگاہ ہے، اگر موصوف ایسا ہی ہو جیسا اس نے خیال کیا، وہ اللہ پر کسی شخص کی نسبت تزکیہ کا حکم یقینی طور پر نہ لگائے۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (6162) و مسلم (3000/65)»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.