براء بن عازب رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب دو مسلمان آپس میں ملیں پھر دونوں مصافحہ کریں ۱؎، دونوں اللہ عزوجل کی تعریف کریں اور دونوں اللہ سے مغفرت کے طالب ہوں تو ان دونوں کی مغفرت کر دی جاتی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 1761)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/293) (حسن لغیرہ)» (اس کے راوی زید لین الحدیث ہیں، لیکن اگلی سند سے یہ روایت حسن ہے)
وضاحت: ۱؎: مصافحہ صرف ملاقات کے وقت مسنون ہے، سلام کے بعد اور نماز کے بعد، مصافحہ کرنے کی کوئی اصل شریعت میں نہیں ہے، یہ بدعت ہے۔
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب دو مسلمان آپس میں ملتے اور دونوں ایک دوسرے سے مصافحہ کرتے ہیں تو ان دونوں کے ایک دوسرے سے علیحدہ ہونے سے پہلے ہی ان کی مغفرت ہو جاتی ہے“۔
تخریج الحدیث: «* تخريج: سنن الترمذی/ الاستئذان 31 (2727)، سنن ابن ماجہ/الأدب 15 (3703)، (تحفة الأشراف: 1799)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/ 289، 303) (حسن)»
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل , حدثنا حماد , حدثنا حميد , عن انس بن مالك , قال:" لما جاء اهل اليمن , قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: قد جاءكم اهل اليمن , وهم اول من جاء بالمصافحة". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل , حَدَّثَنَا حَمَّادٌ , حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ:" لَمَّا جَاءَ أَهْلُ الْيَمَنِ , قال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَدْ جَاءَكُمْ أَهْلُ الْيَمَنِ , وَهُمْ أَوَّلُ مَنْ جَاءَ بِالْمُصَافَحَةِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب یمن کے لوگ آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے پاس یمن کے لوگ آئے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے سب سے پہلے مصافحہ کرنا شروع کیا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 623)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/212، 251) (صحیح)» ( «وهم أول من...» کا جملہ انس کا اپنا قول مدرج ہے)
Narrated Anas ibn Malik: When the people of the Yemen came, the Messenger of Allah ﷺ said: The people of the Yemen have come to you and they are first to shake hands.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5194
قال الشيخ الألباني: صحيح إلا أن قوله وهم أول مدرج فيه من قول أنس