كِتَاب الْجَنَائِزِ کتاب: جنازے کے احکام و مسائل 1. بَابٌ في الْجَنَائِزِ، وَمَنْ كَانَ آخِرُ كَلاَمِهِ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ: 1. باب: جنازوں کے باب میں جو حدیثیں آئی ہیں ان کا بیان اور جس شخص کا آخری کلام لا الہٰ الا اللہ ہو، اس کا بیان۔ 2. بَابُ الأَمْرِ بِاتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ: 2. باب: جنازہ میں شریک ہونے کا حکم۔ 3. بَابُ الدُّخُولِ عَلَى الْمَيِّتِ بَعْدَ الْمَوْتِ إِذَا أُدْرِجَ فِي كَفَنِهِ: 3. باب: میت کو جب کفن میں لپیٹا جا چکا ہو تو اس کے پاس جانا (جائز ہے)۔ 4. بَابُ الرَّجُلِ يَنْعَى إِلَى أَهْلِ الْمَيِّتِ بِنَفْسِهِ: 4. باب: آدمی اپنی ذات سے موت کی خبر میت کے وارثوں کو سنا سکتا ہے۔ 5. بَابُ الإِذْنِ بِالْجَنَازَةِ: 5. باب: جنازہ تیار ہو تو لوگوں کو خبر دینا۔ 6. بَابُ فَضْلِ مَنْ مَاتَ لَهُ وَلَدٌ فَاحْتَسَبَ، وَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ}: 6. باب: اس شخص کی فضیلت جس کی کوئی اولاد مر جائے اور وہ اجر کی نیت سے صبر کرے۔ 7. بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لِلْمَرْأَةِ عِنْدَ الْقَبْرِ اصْبِرِي: 7. باب: کسی مرد کا کسی عورت سے قبر کے پاس یہ کہنا کہ صبر کر۔ 8. بَابُ غُسْلِ الْمَيِّتِ وَوُضُوئِهِ بِالْمَاءِ وَالسِّدْرِ: 8. باب: میت کو پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دینا اور وضو کرانا۔ 9. بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ أَنْ يُغْسَلَ وِتْرًا: 9. باب: میت کو طاق مرتبہ غسل دینا مستحب ہے۔ 10. بَابُ يُبْدَأُ بِمَيَامِنِ الْمَيِّتِ: 10. باب: اس بیان میں کہ (غسل) میت کی دائیں طرف سے شروع کیا جائے۔ 11. بَابُ مَوَاضِعِ الْوُضُوءِ مِنَ الْمَيِّتِ: 11. باب: اس بارے میں کہ پہلے میت کے اعضاء وضو کو دھویا جائے۔ 12. بَابُ هَلْ تُكَفَّنُ الْمَرْأَةُ فِي إِزَارِ الرَّجُلِ: 12. باب: اس بیان میں کہ کیا عورت کو مرد کے ازار کا کفن دیا جا سکتا ہے؟ 13. بَابُ يَجْعَلُ الْكَافُورَ فِي آخِرِهِ: 13. باب: میت کے غسل میں کافور کا استعمال آخر میں ایک بار کیا جائے۔ 14. بَابُ نَقْضِ شَعَرِ الْمَرْأَةِ: 14. باب: میت عورت ہو تو غسل کے وقت اس کے بال کھولنا۔ 15. بَابُ كَيْفَ الإِشْعَارُ لِلْمَيِّتِ: 15. باب: میت پر کپڑا کیونکر لپیٹنا چاہیے۔ 16. بَابُ هَلْ يُجْعَلُ شَعَرُ الْمَرْأَةِ ثَلاَثَةَ قُرُونٍ: 16. باب: اس بیان میں کہ کیا عورت میت کے بال تین لٹوں میں تقسیم کر دیئے جائیں؟ 17. بَابُ يُلْقَى شَعَرُ الْمَرْأَةِ خَلْفَهَا: 17. باب: عورت کے بالوں کی تین لٹیں بنا کر اس کے پیچھے ڈال دی جائیں۔ 18. بَابُ الثِّيَابِ الْبِيضِ لِلْكَفَنِ: 18. باب: اس بارے میں کہ کفن کے لیے سفید کپڑے ہونے مناسب ہیں۔ 19. بَابُ الْكَفَنِ فِي ثَوْبَيْنِ: 19. باب: دو کپڑوں میں کفن دینا۔ 20. بَابُ الْحَنُوطِ لِلْمَيِّتِ: 20. باب: میت کو خوشبو لگانا۔ 21. بَابُ كَيْفَ يُكَفَّنُ الْمُحْرِمُ: 21. باب: محرم کو کیونکر کفن دیا جائے۔ 22. بَابُ الْكَفَنِ فِي الْقَمِيصِ الَّذِي يُكَفُّ أَوْ لاَ يُكَفُّ، وَمَنْ كُفِّنَ بِغَيْرِ قَمِيصٍ: 22. باب: قمیص میں کفن دینا اور اس کا حاشیہ سلا ہوا ہو یا بغیر سلا ہوا ہو اور بغیر قمیص کے کفن دینا۔ 23. بَابُ الْكَفَنِ بِغَيْرِ قَمِيصٍ: 23. باب: بغیر قمیص کے کفن دینا۔ 24. بَابُ الْكَفَنِ وَلاَ عِمَامَةٌ: 24. باب: عمامہ کے بغیر کفن دینے کا بیان۔ 25. بَابُ الْكَفَنِ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ: 25. باب: کفن کی تیاری میت کے سارے مال میں سے کرنا چاہیے۔ 26. بَابُ إِذَا لَمْ يُوجَدْ إِلاَّ ثَوْبٌ وَاحِدٌ: 26. باب: اگر میت کے پاس ایک ہی کپڑا نکلے۔ 27. بَابُ إِذَا لَمْ يَجِدْ كَفَنًا إِلاَّ مَا يُوَارِي رَأْسَهُ أَوْ قَدَمَيْهِ غَطَّى رَأْسَهُ: 27. باب: جب کفن کا کپڑا چھوٹا ہو کہ سر اور پاؤں دونوں نہ ڈھک سکیں تو سر چھپا دیں (اور پاؤں پر گھاس وغیرہ ڈال دیں)۔ 28. بَابُ مَنِ اسْتَعَدَّ الْكَفَنَ فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يُنْكَرْ عَلَيْهِ: 28. باب: ان کے بیان میں جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں اپنا کفن خود ہی تیار رکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر کسی طرح کا اعتراض نہیں فرمایا۔ 29. بَابُ اتِّبَاعِ النِّسَاءِ الْجَنَائِزَ: 29. باب: عورتوں کا جنازے کے ساتھ جانا کیسا ہے؟ 30. بَابُ إِحْدَادِ الْمَرْأَةِ عَلَى غَيْرِ زَوْجِهَا: 30. باب: عورت کا اپنے خاوند کے سوا اور کسی پر سوگ کرنا کیسا ہے؟ 31. بَابُ زِيَارَةِ الْقُبُورِ: 31. باب: قبروں کی زیارت کرنا۔ 32. بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يُعَذَّبُ الْمَيِّتُ بِبَعْضِ بُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ» إِذَا كَانَ النَّوْحُ مِنْ سُنَّتِهِ: 32. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ میت پر اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب ہوتا ہے یعنی جب رونا ماتم کرنا میت کے خاندان کی رسم ہو۔ 33. بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ النِّيَاحَةِ عَلَى الْمَيِّتِ: 33. باب: میت پر نوحہ کرنا مکروہ ہے۔ 34. بَابٌ: 34. باب:۔۔۔ 35. بَابُ لَيْسَ مِنَّا مَنْ شَقَّ الْجُيُوبَ: 35. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ گریبان چاک کرنے والے ہم میں سے نہیں ہیں۔ 36. بَابُ رِثَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَعْدَ ابْنَ خَوْلَةَ: 36. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سعد بن خولہ رضی اللہ عنہ کی وفات پر افسوس کرنا۔ 37. بَابُ مَا يُنْهَى مِنَ الْحَلْقِ عِنْدَ الْمُصِيبَةِ: 37. باب: غمی کے وقت سر منڈوانے کی ممانعت۔ 38. بَابُ لَيْسَ مِنَّا مَنْ ضَرَبَ الْخُدُودَ: 38. باب: رخسار پیٹنے والے ہم میں سے نہیں ہیں (یعنی ہماری امت سے خارج ہیں)۔ 39. بَابُ مَا يُنْهَى مِنَ الْوَيْلِ وَدَعْوَى الْجَاهِلِيَّةِ عِنْدَ الْمُصِيبَةِ: 39. باب: اس بارے میں کہ مصیبت کے وقت جاہلیت کی باتیں اور واویلا کرنے کی ممانعت ہے۔ 40. بَابُ مَنْ جَلَسَ عِنْدَ الْمُصِيبَةِ يُعْرَفُ فِيهِ الْحُزْنُ: 40. باب: جو شخص مصیبت کے وقت ایسا بیٹھے کہ وہ غمگین دکھائی دے۔ 41. بَابُ مَنْ لَمْ يُظْهِرْ حُزْنَهُ عِنْدَ الْمُصِيبَةِ: 41. باب: جو شخص مصیبت کے وقت (اپنے نفس پر زور ڈال کر) اپنا رنج ظاہر نہ کرے۔ 42. بَابُ الصَّبْرِ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الأُولَى: 42. باب: صبر وہی ہے جو مصیبت آتے ہی کیا جائے۔ 43. بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّا بِكَ لَمَحْزُونُونَ» : 43. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ اے ابراہیم! ہم تمہاری جدائی پر غمگین ہیں۔ 44. بَابُ الْبُكَاءِ عِنْدَ الْمَرِيضِ: 44. باب: مریض کے پاس رونا کیسا ہے؟ 45. بَابُ مَا يُنْهَى عَنِ النَّوْحِ وَالْبُكَاءِ وَالزَّجْرِ عَنْ ذَلِكَ: 45. باب: کس طرح کے نوحہ و بکا سے منع کرنا اور اس پر جھڑکنا چاہیے۔ 46. بَابُ الْقِيَامِ لِلْجَنَازَةِ: 46. باب: جنازہ دیکھ کر کھڑے ہو جانا۔ 47. بَابُ مَتَى يَقْعُدُ إِذَا قَامَ لِلْجَنَازَةِ: 47. باب: اگر کوئی جنازہ دیکھ کر کھڑا ہو جائے تو اسے کب بیٹھنا چاہئے؟ 48. بَابُ مَنْ تَبِعَ جَنَازَةً فَلاَ يَقْعُدُ حَتَّى تُوضَعَ عَنْ مَنَاكِبِ الرِّجَالِ، فَإِنْ قَعَدَ أُمِرَ بِالْقِيَامِ: 48. باب: جو شخص جنازہ کے ساتھ ہو وہ اس وقت تک نہ بیٹھے جب تک جنازہ لوگوں کے کاندھوں سے اتار کر زمین پر نہ رکھ دیا جائے اور اگر پہلے بیٹھ جائے تو اس سے کھڑا ہونے کے لیے کہا جائے۔ 49. بَابُ مَنْ قَامَ لِجَنَازَةِ يَهُودِيٍّ: 49. باب: اس شخص کے بارے میں جو یہودی کا جنازہ دیکھ کر کھڑا ہو گیا۔ 50. بَابُ حَمْلِ الرِّجَالِ الْجِنَازَةَ دُونَ النِّسَاءِ: 50. باب: اس بارے میں کہ عورتیں نہیں بلکہ مرد ہی جنازے کو اٹھائیں۔ 51. بَابُ السُّرْعَةِ بِالْجِنَازَةِ: 51. باب: جنازے کو جلد لے چلنا۔ 52. بَابُ قَوْلِ الْمَيِّتِ وَهُوَ عَلَى الْجِنَازَةِ قَدِّمُونِي: 52. باب: نیک میت چارپائی پر کہتا ہے کہ مجھے آگے بڑھائے چلو (جلد دفناؤ)۔ 53. بَابُ مَنْ صَفَّ صَفَّيْنِ أَوْ ثَلاَثَةً عَلَى الْجِنَازَةِ خَلْفَ الإِمَامِ: 53. باب: امام کے پیچھے جنازہ کی نماز کے لیے دو یا تین صفیں کرنا۔ 54. بَابُ الصُّفُوفِ عَلَى الْجِنَازَةِ: 54. باب: جنازہ کی نماز میں صفیں باندھنا۔ 55. بَابُ صُفُوفِ الصِّبْيَانِ مَعَ الرِّجَالِ عَلَى الْجَنَائِزِ: 55. باب: جنازے کی نماز میں بچے بھی مردوں کے برابر کھڑے ہوں۔ 56. بَابُ سُنَّةِ الصَّلاَةِ عَلَى الْجَنَائِزِ: 56. باب: جنازے پر نماز کا مشروع ہونا۔ 57. بَابُ فَضْلِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ: 57. باب: جنازہ کے ساتھ جانے کی فضیلت۔ 58. بَابُ مَنِ انْتَظَرَ حَتَّى تُدْفَنَ: 58. باب: جو شخص دفن ہونے تک ٹھہرا رہے۔ 59. بَابُ صَلاَةِ الصِّبْيَانِ مَعَ النَّاسِ عَلَى الْجَنَائِزِ: 59. باب: بڑوں کے ساتھ بچوں کا بھی نماز جنازہ میں شریک ہونا۔ 60. بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الْجَنَائِزِ بِالْمُصَلَّى وَالْمَسْجِدِ: 60. باب: نماز جنازہ عیدگاہ میں اور مسجد میں (ہر دو جگہ جائز ہے)۔ 61. بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنِ اتِّخَاذِ الْمَسَاجِدِ عَلَى الْقُبُورِ: 61. باب: قبروں پر مسجد بنانا مکروہ ہے۔ 62. بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى النُّفَسَاءِ إِذَا مَاتَتْ فِي نِفَاسِهَا: 62. باب: اگر کسی عورت کا نفاس کی حالت میں انتقال ہو جائے تو اس پر نماز جنازہ پڑھنا۔ 63. بَابُ أَيْنَ يَقُومُ مِنَ الْمَرْأَةِ وَالرَّجُلِ: 63. باب: اس بارے میں کہ عورت اور مرد کی نماز جنازہ میں کہاں کھڑا ہوا جائے؟ 64. بَابُ التَّكْبِيرِ عَلَى الْجَنَازَةِ أَرْبَعًا: 64. باب: نماز جنازہ میں چار تکبیریں کہنا۔ 65. بَابُ قِرَاءَةِ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ عَلَى الْجَنَازَةِ: 65. باب: نماز جنازہ میں سورۃ فاتحہ پڑھنا (ضروری ہے)۔ 66. بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الْقَبْرِ بَعْدَ مَا يُدْفَنُ: 66. باب: مردہ کو دفن کرنے کے بعد قبر پر نماز جنازہ پڑھنا۔ 67. بَابُ الْمَيِّتُ يَسْمَعُ خَفْقَ النِّعَالِ: 67. باب: اس بیان میں کہ مردہ لوٹ کر جانے والوں کے جوتوں کی آواز سنتا ہے۔ 68. بَابُ مَنْ أَحَبَّ الدَّفْنَ فِي الأَرْضِ الْمُقَدَّسَةِ أَوْ نَحْوِهَا: 68. باب: جو شخص ارض مقدس یا ایسی ہی کسی برکت والی جگہ دفن ہونے کا آرزو مند ہو۔ 69. بَابُ الدَّفْنِ بِاللَّيْلِ: 69. باب: رات میں دفن کرنا کیسا ہے؟ اور ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ رات میں دفن کئے گئے۔ 70. بَابُ بِنَاءِ الْمَسْجِدِ عَلَى الْقَبْرِ: 70. باب: قبر پر مسجد تعمیر کرنا کیسا ہے؟ 71. بَابُ مَنْ يَدْخُلُ قَبْرَ الْمَرْأَةِ: 71. باب: عورت کی قبر میں کون اترے؟ 72. بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الشَّهِيدِ: 72. باب: شہید کی نماز جنازہ پڑھیں یا نہیں؟ 73. بَابُ دَفْنِ الرَّجُلَيْنِ وَالثَّلاَثَةِ فِي قَبْرٍ وَاحِدٍ: 73. باب: دو یا تین آدمیوں کو ایک قبر میں دفن کرنا۔ 74. بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ غَسْلَ الشُّهَدَاءِ: 74. باب: اس شخص کی دلیل جو شہداء کا غسل مناسب نہیں سمجھتا۔ 75. بَابُ مَنْ يُقَدَّمُ فِي اللَّحْدِ: 75. باب: بغلی قبر میں کون آگے رکھا جائے۔ 76. بَابُ الإِذْخِرِ وَالْحَشِيشِ فِي الْقَبْرِ: 76. باب: اذخر اور سوکھی گھاس قبر میں بچھانا۔ 77. بَابُ هَلْ يُخْرَجُ الْمَيِّتُ مِنَ الْقَبْرِ وَاللَّحْدِ لِعِلَّةٍ: 77. باب: باب کہ میت کو کسی خاص وجہ سے قبر یا لحد سے باہر نکالا جا سکتا ہے؟ 78. بَابُ اللَّحْدِ وَالشَّقِّ فِي الْقَبْرِ: 78. باب: بغلی یا صندوقی قبر بنانا۔ 79. بَابُ إِذَا أَسْلَمَ الصَّبِيُّ فَمَاتَ هَلْ يُصَلَّى عَلَيْهِ وَهَلْ يُعْرَضُ عَلَى الصَّبِيِّ الإِسْلاَمُ: 79. باب: ایک بچہ اسلام لایا پھر اس کا انتقال ہو گیا، تو کیا اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی؟ اور کیا بچے کے سامنے اسلام کی دعوت پیش کی جا سکتی ہے؟ 80. بَابُ إِذَا قَالَ الْمُشْرِكُ عِنْدَ الْمَوْتِ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ: 80. باب: جب ایک مشرک موت کے وقت لا الٰہ الا اللہ کہہ لے۔ 81. بَابُ الْجَرِيدِ عَلَى الْقَبْرِ: 81. باب: قبر پر کھجور کی ڈالیاں لگانا۔ 82. بَابُ مَوْعِظَةِ الْمُحَدِّثِ عِنْدَ الْقَبْرِ، وَقُعُودِ أَصْحَابِهِ حَوْلَهُ: 82. باب: قبر کے پاس عالم کا بیٹھنا اور لوگوں کو نصیحت کرنا اور لوگوں کا اس کے اردگرد بیٹھنا۔ 83. بَابُ مَا جَاءَ فِي قَاتِلِ النَّفْسِ: 83. باب: جو شخص خودکشی کرے اس کی سزا کے بیان میں۔ 84. بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ الصَّلاَةِ عَلَى الْمُنَافِقِينَ وَالاِسْتِغْفَارِ لِلْمُشْرِكِينَ: 84. باب: منافقوں پر نماز جنازہ پڑھنا اور مشرکوں کے لیے طلب مغفرت کرنا ناپسند ہے۔ 85. بَابُ ثَنَاءِ النَّاسِ عَلَى الْمَيِّتِ: 85. باب: لوگوں کی زبان پر میت کی تعریف ہو تو بہتر ہے۔ 86. بَابُ مَا جَاءَ فِي عَذَابِ الْقَبْرِ: 86. باب: عذاب قبر کا بیان۔ 87. بَابُ التَّعَوُّذِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ: 87. باب: قبر کے عذاب سے پناہ مانگنا۔ 88. بَابُ عَذَابِ الْقَبْرِ مِنَ الْغِيبَةِ وَالْبَوْلِ: 88. باب: غیبت اور پیشاب کی آلودگی سے قبر کا عذاب ہونا۔ 89. بَابُ الْمَيِّتِ يُعْرَضُ عَلَيْهِ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ: 89. باب: مردے کو دونوں وقت صبح اور شام اس کا ٹھکانا بتلایا جاتا ہے۔ 90. بَابُ كَلاَمِ الْمَيِّتِ عَلَى الْجَنَازَةِ: 90. باب: میت کا چارپائی پر بات کرنا۔ 91. بَابُ مَا قِيلَ فِي أَوْلاَدِ الْمُسْلِمِينَ: 91. باب: مسلمانوں کی نابالغ اولاد کہاں رہے گی؟ 92. بَابُ مَا قِيلَ فِي أَوْلاَدِ الْمُشْرِكِينَ: 92. باب: مشرکین کی نابالغ اولاد کا بیان۔ 92. بَابٌ: 92. باب:۔۔۔ 94. بَابُ مَوْتِ يَوْمِ الاِثْنَيْنِ: 94. باب: پیر کے دن مرنے کی فضیلت کا بیان۔ 95. بَابُ مَوْتِ الْفَجْأَةِ الْبَغْتَةِ: 95. باب: ناگہانی موت کا بیان۔ 96. بَابُ مَا جَاءَ فِي قَبْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: 96. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما کی قبروں کا بیان۔ 97. بَابُ مَا يُنْهَى مِنْ سَبِّ الأَمْوَاتِ: 97. باب: اس بارے میں کہ مردوں کو برا کہنے کی ممانعت ہے۔ 98. بَابُ ذِكْرِ شِرَارِ الْمَوْتَى: 98. باب: برے مردوں کی برائی بیان کرنا درست ہے۔ |
صحيح البخاري
كِتَاب الْجَنَائِزِ کتاب: جنازے کے احکام و مسائل The Book of Al-Janaiz (Funerals) 34. بَابٌ: باب:۔۔۔ (34) Chapter.
ہم سے علی بن عبداللہ بن مدینی نے بیان کیا ‘ ان سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے محمد بن منکدر نے بیان کیا ‘ کہا کہ میں نے جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہما سے سنا ‘ انہوں نے فرمایا کہ میرے والد کی لاش احد کے میدان سے لائی گئی۔ (مشرکوں نے) آپ کی صورت تک بگاڑ دی تھی۔ نعش رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رکھی گئی۔ اوپر سے ایک کپڑا ڈھکا ہوا تھا ‘ میں نے چاہا کہ کپڑے کو ہٹاؤں۔ لیکن میری قوم نے مجھے روکا۔ پھر دوبارہ کپڑا ہٹانے کی کوشش کی۔ اس مرتبہ بھی میری قوم نے مجھ کو روک دیا۔ اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے جنازہ اٹھایا گیا۔ اس وقت کسی زور زور سے رونے والے کی آواز سنائی دی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا کہ یہ عمرو کی بیٹی یا (یہ کہا کہ) عمرو کی بہن ہیں۔ (نام میں سفیان کو شک ہوا تھا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ روتی کیوں ہیں؟ یا یہ فرمایا کہ روؤ نہیں کہ ملائکہ برابر اپنے پروں کا سایہ کئے رہے ہیں جب تک اس کا جنازہ اٹھایا گیا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
Narrated Jabir bin `Abdullah: On the day of the Battle of Uhud, my father was brought and he had been mutilated (in battle) and was placed in front of Allah's Apostle and a sheet was over him. I went intending to uncover my father but my people forbade me; again I wanted to uncover him but my people forbade me. Allah's Apostle gave his order and he was shifted away. At that time he heard the voice of a crying woman and asked, "Who is this?" They said, "It is the daughter or the sister of `Amr." He said, "Why does she weep? (or let her stop weeping), for the angels had been shading him with their wings till he (i.e. the body of the martyr) was shifted away." USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 23, Number 381 حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
![]() |
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.