الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل |
صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل The Book of Faith 26. باب بَيَانِ حَالِ إِيمَانِ مَنْ قَالَ لأَخِيهِ الْمُسْلِمِ يَا كَافِرُ: باب: مسلمان بھائی کو کافر کہنے والے کے ایمان کے حال کا بیان۔ Chapter: Clarifying the condition of faith for one who says to his muslim brother: "O Kafir (Disbeliever)."
سیدنا عبداللہ عمر بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب کسی مرد نے اپنے بھائی کو کافر کہا تو وہ کفر دونوں میں سے کسی پر ضرور پلٹے گا “۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((تحفة الاشراف)) برقم (8004 و 8095)»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنے بھائی کو کافر کہہ کر پکارے تو دونوں میں سے ایک پر کفر آ جائے گا۔ اگر وہ شخص جس کو اس نے پکارا کافر ہے تو خیر (کفر اس پر رہے گا) ورنہ پکارنے والے پر لوٹ آئے گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (7135)»
سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنے تئیں کسی اور کا بیٹا کہے اور وہ جانتا ہو کہ وہ اس کا بیٹا نہیں ہے (یعنی جان بوجھ کر اپنے باپ کے سوا کسی اور کو باپ بتلائے) وہ کافر ہو گیا اور جس شخص نے اس چیز کا دعویٰ کیا، جو اس کی نہیں ہے وہ ہم میں سے نہیں ہے اور وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔ اور جو شخص کسی کو کافر کہہ کر بلائے یا اللہ کا دشمن کہہ کر پھر وہ جس کو اس نام سے پکارا ہے، ایسا نہ ہو (یعنی کافر نہ ہو) تو وہ کفر پکارنے والے پر پلٹ آئے گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى المناقب، باب: نسبة اليمن الي اسماعيل برقم (3317) وفي الادب، باب: ما ينهي من السباب واللعن برقم (5698) انظر ((التحفة)) برقم (11929)»
|
http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.