الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث401 سے 600
342. مَنْ أَذْنَبَ فِي الدُّنْيَا ذَنْبًا فَعُوقِبَ بِهِ فَاللَّهُ أَعْدَلُ مِنْ أَنْ يُثْنِيَ عُقُوبَتَهُ عَلَى عَبْدِهِ، وَمَنْ أَذْنَبَ ذَنْبًا فَسَتَرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ وَعَفَا عَنْهُ فِي الدُّنْيَا فَاللَّهُ أَكْرَمُ مِنْ أَنْ يَعُودَ فِي شَيْءٍ قَدْ عَفَا عَنْهُ
جس شخص سے دنیا میں کوئی گناہ سرزد ہوا پھر اسے اس کی سزا مل گئی تو اللہ کے انصاف سے بعید ہے کہ اپنے بندے کو دوبارہ اس گناہ کی سزا دے اور جس سے کوئی گناہ سرزد ہوا پھر دنیا میں اللہ نے اس پر پردہ رکھا اور اس سے درگزر فرمایا تو اللہ کی بزرگی سے بعید ہے کہ جس گناہ سے وہ درگزر فرما چکا ہو اب دوبارہ اس کی سزا دے
حدیث نمبر: 503
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
503 - اخبرنا تراب بن عمر الكاتب ومحمد بن جعفر الحذاء، قالا: ثنا ابو احمد بن المفسر، ثنا احمد بن علي بن سعيد المروزي، ثنا ابو عبيدة بن ابي السفر ومحمد المخرمي، قالا: ثنا حجاج بن محمد، ثنا يونس بن ابي إسحاق، عن ابي إسحاق، عن ابي جحيفة، عن علي، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «من اذنب في الدنيا فعوقب به فالله اعدل من ان يثني عقوبته على عبده، ومن اذنب ذنبا فستره الله عليه وعفا عنه في الدنيا فالله اكرم من ان يعود في شيء قد عفا عنه» 503 - أَخْبَرَنَا تُرَابُ بْنُ عُمَرَ الْكَاتِبُ وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْحَذَّاءُ، قَالَا: ثنا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ الْمُفَسِّرِ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سَعِيدٍ الْمَرْوَزِيُّ، ثنا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ أَبِي السَّفَرِ وَمُحَمَّدٌ الْمُخَرِّمِيُّ، قَالَا: ثنا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، ثنا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ عَلِيٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ أَذْنَبَ فِي الدُّنْيَا فَعُوقِبَ بِهِ فَاللَّهُ أَعْدَلُ مِنْ أَنْ يُثْنِيَ عُقُوبَتَهُ عَلَى عَبْدِهِ، وَمَنْ أَذْنَبَ ذَنْبًا فَسَتَرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ وَعَفَا عَنْهُ فِي الدُّنْيَا فَاللَّهُ أَكْرَمُ مِنْ أَنْ يَعُودَ فِي شَيْءٍ قَدْ عَفَا عَنْهُ»
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص سے دنیا میں کوئی گناہ سرزد ہوا پھر اسے اس کی سزا مل گئی تو اللہ کے انصاف سے بعید ہے کہ اپنے بندے کو دوبارہ اس گناہ کی سزا دے اور جس سے کوئی گناہ سرزد ہوا پھر دنیا میں اللہ نے اس پر پردہ رکھا اور اس سے درگزر فرمایا تو اللہ کی بزرگی سے بعید ہے کہ جس گناہ سے وہ درگزر فرما چکا ہو اب دوبارہ اس کی سزا دے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 2626، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2604، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17671، والدارقطني فى «سننه» برقم: 3509، وأحمد فى «مسنده» برقم: 659» ابواسحاق مدلس کا عنعنہ ہے۔

وضاحت:
فائدہ: -
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ جو کہ معرکہ بدر میں بھی شریک ہوئے تھے اور لیلہ عقبہ کے نقیبوں میں سے تھے، سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت جب آپ کے گرد صحابہ کی ایک جماعت بیٹھی تھی، فرمایا: مجھ سے اس بات پر بیعت کرو کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو گے، چوری نہ کرو گے، زنا نہ کرو گے، اپنی اولاد کو قتل نہ کرو گے اور عمداً کسی پر ناحق بہتان نہ باندھو گے اور کسی بات میں (میری) نافرمانی نہ کرو گے، جو کوئی تم میں سے اس عہد کو پورا کرے تو اس وہ ثواب اللہ کے ذمہ ہے اور جو کوئی ان میں سے کسی (بری بات) کا ارتکاب کرے اور اسے دنیا میں سزامل جائے تو یہ سزا اس کے (گناہ کے) لیے کفارہ ہو جائے گی اور جو کوئی ان میں سے کسی (بری بات) میں مبتلا ہو گیا اور اللہ نے اس کے گناہ کو چھپا لیا تو پھر اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے، اللہ اگر چاہے تو معاف کر دے اور اگر چاہے تو سزا دے۔ [صحيح بخاري: 18]

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.