الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث401 سے 600
315. مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَسْكُنَ بُحْبُوحَةَ الْجَنَّةِ فَلْيَلْزَمِ الْجَمَاعَةَ
جسے جنت کے مرکز میں رہائش پذیر ہونا پسند ہو تو اسے چاہیے کہ جماعت کو لازم پکڑے
حدیث نمبر: 451
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
451 - اخبرنا عبد الرحمن بن عمر المعدل، ابنا ابن الاعرابي، انا ابن عبد العزيز، ثنا ابو عبيد، قال: حدثنيه النضر بن إسماعيل، عن محمد بن سوقة، عن عبد الله بن دينار، عن ابن عمر، عن عمر رضي الله عنه انه قال ذلك في خطبته بالجابية عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «من سره ان يسكن بحبوحة الجنة فليلزم الجماعة فإن الشيطان مع الواحد وهو مع الاثنين ابعد» 451 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْمُعَدِّلُ، أبنا ابْنُ الْأَعْرَابِيِّ، أنا ابْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا أَبُو عُبَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِيهِ النَّضْرُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ ذَلِكَ فِي خُطْبَتِهِ بِالْجَابِيَةِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَسْكُنَ بُحْبُوحَةَ الْجَنَّةِ فَلْيَلْزَمِ الْجَمَاعَةَ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ مَعَ الْوَاحِدِ وَهُوَ مَعَ الِاثْنَيْنِ أَبْعَدُ»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے یہ بات جابیہ مقام پر اپنے خطبے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے کہی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جسے جنت کے مرکز میں رہائش پذیر ہونا پسند ہو تو اسے چاہیے کہ جماعت کو لازم پکڑے کیونکہ اکیلے آدمی کے ساتھ شیطان ہوتا ہے اور دو سے دور ہوتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، و أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 7254، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 386، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2165، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2363، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13652، وأحمد فى «مسنده» برقم: 115، والحميدي فى «مسنده» برقم: 32، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 245، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: والبزار فى «مسنده» برقم: 166، 167، 141»

وضاحت:
تشریح: -
اس حدیث میں بھی لزوم جماعت کی تاکید فرمائی گئی ہے۔ مطلب یہ ہے کہ مسلمانوں کی جماعت کے ساتھ چھٹے رہنے میں ہی فائدہ ہے۔ اہل السنہ والجماعۃ کا منہج اور طریقہ ہی کامیابی کا راستہ ہے، اسی پر چلنے، سے جنت میں بہترین ٹھکانا ملے گا، اس سے ہٹ کر چلنا، اہل السنہ والجماعت کا منہج ترک کر دینا سراسر نقصان کا باعث ہے، جو شخص سلف کے راستے کو چھوڑ کر خود ساختہ راہ اپنا لے، وہ اپنے آپ کو شیطان کا کھلونا بنا لیتا ہے، شیطان اس کے ساتھ جیسے چاہے کھیلتا رہتا ہے، اللہ محفوظ فرمائے۔
حدیث نمبر: 452
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
452 - انا تراب بن عمر، انا ابو احمد بن المفسر، انا احمد بن علي القاضي المروزي، نا عثمان بن ابي شيبة وابو خيثمة، نا جرير، عن عبد الملك بن عمير , عن جابر بن سمرة، قال: خطب عمر بن الخطاب الناس بالجابية وذكر الخطبة الطويلة وفيها: «فمن احب منكم بحبوحة الجنة فليلزم الجماعة» مختصر452 - أنا تُرَابُ بْنُ عُمَرَ، أنا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ الْمُفَسِّرِ، أنا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيٍّ الْقَاضِي الْمَرْوَزِيُّ، نا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو خَيْثَمَةَ، نا جَرِيرٌ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ , عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: خَطَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ النَّاسَ بِالْجَابِيَةِ وَذَكَرَ الْخُطْبَةَ الطَّوِيلَةَ وَفِيهَا: «فَمَنْ أَحَبَّ مِنْكُمْ بُحْبُوحَةَ الْجَنَّةِ فَلْيَلْزَمِ الْجَمَاعَةَ» مُخْتَصَرٌ
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جابیہ مقام پر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے خطاب فرمایا اور انہوں نے ایک لمبے خطبے کا ذکر کیا اور اس میں یہ بھی تھا: تم میں سے جو شخص جنت کا مرکز پسند کرتا ہے تو اسے چاہیے کہ جماعت کو لازم پکڑ لے۔ انہوں نے ایسے اختصار کے ساتھ ذکر کیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4576،والحاكم فى «مستدركه» برقم: 386، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2165، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2363، والحميدي فى «مسنده» برقم: 32، وأحمد فى «مسنده» برقم: 115، 179، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 31» عبدالملک بن عمیر مدلس کا عنعنہ ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.