الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث401 سے 600
334. مَنْ أُولِيَ مَعْرُوفًا فَلَمْ يَجِدْ جَزَاءً إِلَّا الثَّنَاءَ فَقَدْ شَكَرَهُ، وَمَنْ كَتَمَهُ فَقَدْ كَفَرَهُ
جس شخص کے ساتھ کوئی نیکی کی گئی اور اس نے (اپنے محسن کی) مدح وثنا کے علاوہ کوئی بدلہ نہ دیا تو بلاشبہ اس نے اس کا شکر ادا کر دیا اور جس نے اس (محسن کے احسان) کوچھپایا تو بلاشبہ اس نے ناشکری کی
حدیث نمبر: 485
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
485 - اخبرنا ابو محمد عبد الرحمن بن عمر الشاهد، ابنا احمد بن محمد بن زياد، ثنا هلال بن العلاء، ثنا ابو جعفر بن نفيل، ثنا محمد بن سلمة، عن ابي عبد الرحيم، عن زيد، عن شرحبيل بن سعد، عن جابر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من اولي معروفا فلم يجد إلا الثناء فقد شكره، ومن كتمه فقد كفره» 485 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الشَّاهِدُ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ثنا هِلَالُ بْنُ الْعَلَاءِ، ثنا أَبُو جَعْفَرِ بْنُ نُفَيْلٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحِيمِ، عَنْ زَيْدٍ، عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أُولِيَ مَعْرُوفًا فَلَمْ يَجِدْ إِلَّا الثَّنَاءَ فَقَدْ شَكَرَهُ، وَمَنْ كَتَمَهُ فَقَدْ كَفَرَهُ»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کے ساتھ کوئی نیکی کی گئی اور اس نے (اپنے محسن کی) مدح وثنا کے علاوہ کوئی بدلہ نہ دیا تو بلاشبہ اس نے اس کا شکر ادا کر دیا اور جس نے اس (محسن کے احسان) کوچھپایا تو بلاشبہ اس نے ناشکری کی۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3415، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4813، 4814، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2034، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12155» شرحبيل بن سعد جمہور کے نزدیک ضعیف ہے۔
حدیث نمبر: 486
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
486 - انا محمد بن الحسين النيسابوري، نا ابو الحسن، محمد بن عبد الله بن زكريا النيسابوري انا القاسم بن ليث بن مسرور ابو صالح الراسبي، نا معافى بن سليمان، نا فليح بن سليمان، عن سعيد بن الحارث , عن جابر بن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من اولي خيرا فليجز به، ومن لم يقدر على ذلك فليثن به، ومن لم يفعل ذلك فقد كفره» 486 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ النَّيْسَابُورِيُّ، نا أَبُو الْحَسَنِ، مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَكَرِيَّا النَّيْسَابُورِيُّ أنا الْقَاسِمُ بْنُ لَيْثِ بْنِ مَسْرُورٍ أَبُو صَالِحٍ الرَّاسِبِيُّ، نا مُعَافَى بْنُ سُلَيْمَانَ، نا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ , عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أُولِيَ خَيْرًا فَلْيَجْزِ بِهِ، وَمَنْ لَمْ يَقْدِرْ عَلَى ذَلِكَ فَلْيُثْنِ بِهِ، وَمَنْ لَمْ يَفْعَلْ ذَلِكَ فَقَدْ كَفَرَهُ»
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کے ساتھ کوئی نیکی کی گئی تو اسے چاہیے کہ اس کا بدلہ دے اور جو اس (بدلہ دینے) پر قادر نہ ہو تو اسے چاہیے کہ اس (اپنے محسن) کی مدح و ثناء کرے اور جو ایسا نہ کرے تو بلا شبہ اس نے ناشکری کی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه شعب الايمان: 8689»

وضاحت:
سلامی تعلیمات میں یہ بات بھی شامل ہے کہ بندہ اپنے محسن کو ہمیشہ یاد رکھے اور اس کے احسان کا بدلہ دینے کی ہر ممکن کوشش کرے۔ اگر بدلے میں کچھ دینے کے لیے نہ نکلے تو کم از کم اپنے محسن کے لیے زبان سے اچھے کلمات ہی ادا کر دے۔ اللہ تعالیٰ سے اس کے لیے دعا کرے، اس کی پیٹھ پیچھے اس کی تعریف کرے، اور اگر مناسب سمجھے تو لوگوں کے سامنے اس کا احسان بھی بیان کر دے۔ اب جو شخص اتنا بھی نہ کر سکے تو اس نے کسی کے احسان کا کیا بدلہ دیتا ہے؟ ایسے شخص کو نا شکرا اور احسان فراموش نہ کہا جائے تو کیا کہا جائے؟

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.