سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
كتاب الأيمان والنذور
ابواب: قسم اور نذر کے احکام و مسائل
The Book of Oaths and Vows
29. بَابُ: الْوَفَاءِ بِالنَّذْرِ
باب: نذر پوری کرنے کا بیان۔
Chapter: Fulfilling Vows
حدیث نمبر: 3840
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن عبد الاعلى , قال: حدثنا خالد , قال: حدثنا شعبة , عن ابي جمرة , عن زهدم , قال: سمعت عمران بن حصين يذكر , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" خيركم قرني , ثم الذين يلونهم , ثم الذين يلونهم , ثم الذين يلونهم" , فلا ادري اذكر مرتين بعده او ثلاثا , ثم ذكر:" قوما يخونون ولا يؤتمنون , ويشهدون ولا يستشهدون , وينذرون ولا يوفون , ويظهر فيهم السمن". قال ابو عبد الرحمن: هذا نصر بن عمران ابو جمرة.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى , قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ , قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , عَنْ أَبِي جَمْرَةَ , عَنْ زَهْدَمٍ , قَالَ: سَمِعْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ يَذْكُرُ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" خَيْرُكُمْ قَرْنِي , ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ , ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ , ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ" , فَلَا أَدْرِي أَذَكَرَ مَرَّتَيْنِ بَعْدَهُ أَوْ ثَلَاثًا , ثُمَّ ذَكَرَ:" قَوْمًا يَخُونُونَ وَلَا يُؤْتَمَنُونَ , وَيَشْهَدُونَ وَلَا يُسْتَشْهَدُونَ , وَيُنْذِرُونَ وَلَا يُوفُونَ , وَيَظْهَرُ فِيهِمُ السِّمَنُ". قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: هَذَا نَصْرُ بْنُ عِمْرَانَ أَبُو جَمْرَةَ.
عمران بن حصین رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے زیادہ اچھے اور بہتر لوگ وہ ہیں جو میرے زمانے کے ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد کے ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد کے ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد کے ہیں، مجھے نہیں معلوم کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «ثم الذين يلونهم» کا ذکر دو بار کیا یا تین بار، پھر آپ نے ان لوگوں کا ذکر کیا جو خیانت کریں گے اور انہیں امین (امانت دار) نہیں سمجھا جائے گا، گواہی دیں گے حالانکہ ان سے گواہی نہیں مانگی جائے گی اور نذر مانیں گے اور اسے پورا نہیں کریں گے اور ان لوگوں میں موٹاپا ظاہر ہو گا ۱؎۔ ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں: یہ ابوجمرہ نصر بن عمران ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الشہادات 9 (2651)، وفضائل الصحابة 1 (3650)، الرقاق 7 (6428)، الأیمان 7 (6695)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 52 (2535)، (تحفة الأشراف: 10827)، سنن ابی داود/السنة 10 (4657)، سنن الترمذی/الفتن 45 (2223)، والشہادات 4 (2302)، مسند احمد (4/426، 427، 436) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: کیونکہ جواب دہی کا خوف ان کے دلوں سے جاتا رہے گا، عیش و آرام کے عادی ہو جائیں گے اور دین و ایمان کی فکر جاتی رہے گی جو ان کے مٹاپے کا سبب ہو گی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.