الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث801 سے 1000
535. مَا طَلَعَتْ شَمْسٌ إِلَّا بِجَنْبَتَيْهَا مَلَكَانِ يَقُولَانِ: اللَّهُمَّ عَجِّلْ لِمُنْفِقٍ خَلَفًا، وَعَجِّلْ لِمُمْسِكٍ تَلَفًا
جب بھی سورج طلوع ہوتا ہے تو اس کے دو پہلوؤں میں دو فرشتے ہوتے ہیں جو کہتے ہیں: اے اللہ! خرچ کرنے والے کو جلد نعم البدل عطا فرما اور کنجوسی کرنے والے کے مال کو جلد تلف کر دے
حدیث نمبر: 810
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
810 - اخبرنا ابو محمد عبد الرحمن بن عمر المعدل، ابنا ابو محمد بن علي بن الحسن بن وهيب بن عطية العطوفي، قال: قرئ على الحسن بن سفيان وانا اسمع، حدثكم شيبان بن فروخ، ثنا سلام بن مسكين، ثنا قتادة، عن خليد بن عبد الله، عن ابي الدرداء، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما طلعت شمس إلا بجنبتيها ملكان يقولان: اللهم عجل لمنفق خلفا، وعجل لممسك تلفا"810 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْمُعَدِّلُ، أبنا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ وَهَيْبِ بْنِ عَطِيَّةَ الْعُطُوفِيُّ، قَالَ: قُرِئَ عَلَى الْحَسَنِ بْنِ سُفْيَانَ وَأَنَا أَسْمَعُ، حَدَّثَكُمْ شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، ثنا سَلَّامُ بْنُ مِسْكِينٍ، ثنا قَتَادَةُ، عَنْ خُلَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا طَلَعَتْ شَمْسٌ إِلَّا بِجَنْبَتَيْهَا مَلَكَانِ يَقُولَانِ: اللَّهُمَّ عَجِّلْ لِمُنْفِقٍ خَلَفًا، وَعَجِّلْ لِمُمْسِكٍ تَلَفًا"
سیدنا ابود رداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بھی سورج طلوع ہوتا ہے تو اس کے دو پہلوؤں میں دو فرشتے ہوتے ہیں جو کہتے ہیں: اے اللہ! خرچ کرنے والے کو جلد نعم البدل عطا فرما اور کنجوسی کرنے والے کے مال کو جلد تلف کر دے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 686، 3329، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 3683، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22135، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 1072»

وضاحت:
تشریح: -
اس حدیث مبارک میں صدقہ و خیرات کی ترغیب دلائی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنے والے کے لیے دعا اور کنجوسی کرنے والے کے لیے بددعا روزانہ فرشتوں کے منہ سے نکلتی ہے جو یقینا قبول بھی ہوتی ہوگی۔ خرچ کرنے والے سے مراد وہ شخص ہے جو فرائض اور مستحبات میں خرچ کرتا ہے، ایسے شخص کے لیے فرشتے دعا کرتے ہیں کہ یا اللہ! اسے اس مال کا نعم البدل عطا فرما اور پھر اللہ تعالیٰ کا یہ وعدہ بھی ہے کہ: ﴿وَمَا أَنفَقْتُم مِّن شَيْءٍ فَهُوَ يُخْلِفُهُ وَهُوَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ﴾ (سباء: 39) اور تم جو کچھ بھی (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو گے تو وہ اس کی جگہ اور دے گا اور وہ سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔
حدیث قدسی ہے، اللہ تبارک و تعالیٰ ٰ فرماتا ہے۔۔۔۔ ابن آدم! تو خرچ کر میں تجھ پر خرچ کروں گا۔ اور فرمایا: اللہ کا دایاں ہاتھ بھرا ہوا ہے بہت برسنے والا ہے دن رات خرچ کرنے سے اس میں کوئی چیز کمی نہیں لاتی۔ [مسلم: 993 بخاري: 4684]
ایک حدیث میں ہے کہ صدقہ مال میں کمی نہیں کرتا اور معاف کرنے سے اللہ بندے کی عزت ہی میں اضافہ کرتا ہے اور جو شخص اللہ کے لیے عاجزی اختیار کرے اللہ اسے بلند کر دیتا ہے۔ [مسلم: 2588]
کنجوس سے مراد یہاں وہ شخص ہے جو فرائض میں مال خرچ کرنے کے سلسلے میں کنجوسی اور بخل سے کام لے۔ ایسے شخص کے لیے فرشتے بددعا کرتے ہیں کہ یا اللہ! اس کا مال جلد از جلد تباہ و برباد کر دے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.