الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث801 سے 1000
602. لَا تَحْقِرَنَّ مِنَ الْمَعْرُوفِ شَيْئًا
نیکی کے کسی بھی کام کو ہرگز نہ حقیر سمجھو
حدیث نمبر: 935
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
935 - اخبرنا ابو القاسم، علي بن محمد بن آزاد مرد، ثنا محمد بن عبد الله الشافعي، ثنا احمد بن عبيد الله النرسي، ثنا يزيد بن هارون، قال: ثنا سلام بن مسكين، ح واخبرنا محمد بن الحسين النيسابوري، ابنا الحسن بن رشيق، ثنا ابو العلاء، محمد بن احمد الكوفي، ثنا عاصم بن علي، ثنا سلام بن مسكين، حدثني عقيل بن طلحة، عن ابي جري الهجيمي، قال: قلت يا رسول الله إنا قوم من اهل البادية، تعلمنا عملا لعل الله ان ينفعنا به، قال: «لا تحقرن من المعروف شيئا» 935 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ، عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ آزَادْ مَرْدَ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الشَّافِعِيُّ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ النَّرْسِيُّ، ثنا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: ثنا سَلَّامُ بْنُ مِسْكِينٍ، حَ وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ النَّيْسَابُورِيُّ، أبنا الْحَسَنُ بْنُ رَشِيقٍ، ثنا أَبُو الْعَلَاءِ، مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْكُوفِيُّ، ثنا عَاصِمُ بْنُ عَلِيٍّ، ثنا سَلَّامُ بْنُ مِسْكِينٍ، حَدَّثَنِي عَقِيلُ بْنُ طَلْحَةَ، عَنْ أَبِي جُرَيٍّ الْهُجَيْمِيِّ، قَالَ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ، تُعَلِّمُنَا عَمَلًا لَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَنْفَعُنَا بِهِ، قَالَ: «لَا تَحْقِرَنَّ مِنَ الْمَعْرُوفِ شَيْئًا»
سیدنا ابوجری ہجیمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اللہ کے رسول! ہم دیہاتی لوگ ہیں آپ ہمیں کوئی عمل سکھائیں شاید اس کے ذریعے اللہ تعالیٰ ٰ ہمیں نفع پہنچا دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نیکی کے کسی بھی کام کو ہرگز نہ حقیر سمجھو۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 521، 522، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 7475، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9611، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4075، 4084، 5209، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2721، 2722، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16201»

وضاحت:
تشریح: -
نیکی کے کسی بھی کام کو حقیر نہ سمجھو۔ معروف دراصل اس کام کو کہا جاتا ہے جو شرعی لحاظ سے پسندیدہ ہو۔ ایسا کام دیکھنے میں خواہ کتنا ہی چھوٹا اور معمولی کیوں نہ ہو، اسے حقیر سمجھ کر چھوڑنا نہیں چاہیے۔ ہم نے بعض اللہ والوں سے سنا ہے کہ کسی بھی نیکی کو معمولی سمجھ کر ہرگز نہ چھوڑ وممکن ہے کہ وہ معمولی سی نیکی ہی تمہاری نجات کا ذریعہ بن جائے اور کسی بھی گناہ کو معمولی سمجھ کر مت کرو ممکن ہے کہ وہ معمولی سا گناہ تمہاری پکڑ کا باعث بن جائے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.