الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث1001 سے 1200
663. إِنَّ لِكُلِّ سَاعٍ غَايَةً، وَغَايَةُ كُلِّ سَاعٍ الْمَوْتُ
ہرکوشاں رہنے والے کی ایک حد ہوتی ہے اور ہر کوشاں رہنے والے کی حد موت ہے
حدیث نمبر: 1025
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1025 - وجدت بخط شيخنا ابي محمد عبد الغني بن سعيد الحافظ، ابنا احمد بن الحسن بن إسحاق الرازي، ثنا علي بن محمد الرقاشي، ثنا يحيى الحماني، ثنا رباح ابو المهاجر الزاهد، ثنا ابو يحيى الرقاشي، عن ابي سورة ابن اخي ابي ايوب، عن ابي ايوب، قال: خرج علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم يوما فاخذ بعضادتي باب المسجد، ونادى باعلى صوته: «يا ايها الناس، يا اهل الإسلام، جاء الموت بما جاء، جاء بالروح والرحمة والكرة المباركة لاولياء الله من اهل دار السرور الذين كان سعيهم ورغبتهم فيها، يا ايها الناس، يا اهل الإسلام، جاء الموت بما جاء، جاء بالحسرة والندامة والكرة الخاسرة لاولياء الشيطان من اهل دار الغرور الذين كان سعيهم ورغبتهم فيها، الا إن لكل ساع غاية، وغاية كل ساع الموت» 1025 - وَجَدْتُ بِخَطِّ شَيْخِنَا أَبِي مُحَمَّدٍ عَبْدِ الْغَنِيِّ بْنِ سَعِيدٍ الْحَافِظِ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ إِسْحَاقَ الرَّازِيُّ، ثنا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ الرَّقَاشِيُّ، ثنا يَحْيَى الْحِمَّانِيُّ، ثنا رَبَاحٌ أَبُو الْمُهَاجِرِ الزَّاهِدُ، ثنا أَبُو يَحْيَى الرَّقَاشِيُّ، عَنْ أَبِي سُورَةَ ابْنِ أَخِي أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، قَالَ: خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا فَأَخَذَ بِعُضَادَتَيْ بَابِ الْمَسْجِدِ، وَنَادَى بِأَعْلَى صَوْتِهِ: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ، يَا أَهْلَ الْإِسْلَامِ، جَاءَ الْمَوْتُ بِمَا جَاءَ، جَاءَ بِالرَّوْحِ وَالرَّحْمَةِ وَالْكَرَّةِ الْمُبَارَكَةِ لِأَوْلِيَاءِ اللَّهِ مِنْ أَهْلِ دَارِ السُّرُورِ الَّذِينَ كَانَ سَعْيُهُمْ وَرَغْبَتُهُمْ فِيهَا، يَا أَيُّهَا النَّاسُ، يَا أَهْلَ الْإِسْلَامِ، جَاءَ الْمَوْتُ بِمَا جَاءَ، جَاءَ بِالْحَسْرَةِ وَالنُّدَامَةِ وَالْكَرَّةِ الْخَاسِرَةِ لِأَوْلِيَاءِ الشَّيْطَانِ مِنْ أَهْلِ دَارِ الْغُرُورِ الَّذِينَ كَانَ سَعْيُهُمْ وَرَغْبَتُهُمْ فِيهَا، أَلَا إِنَّ لِكُلِّ سَاعٍ غَايَةً، وَغَايَةُ كُلِّ سَاعٍ الْمَوْتُ»
سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ایک دن رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کے دروازے کی دونوں چوکھٹوں کو پکڑا اور بلند آواز سے پکارا: اے لوگو! اے اہل اسلام! موت آئی جس کے ساتھ اس نے آنا تھا، وہ اللہ کے دوستوں کے لیے، جو دارالسرور والوں میں سے ہیں جن کی کوشش اور رغبت اس میں رہنے کی ہے، راحت ورحمت اور مبارک واپسی کے ساتھ آئی۔ اے لوگو! اے اہل اسلام! موت آئی جس چیز کے ساتھ اس نے آنا تھا وہ شیطان کے دوستوں کے لیے، جو دار الغرور والوں میں سے ہیں جن کی کوشش اور رغبت اس میں رہنے کی ہے، افسوس پچھتاوا اور گھانے والی واپسی کے ساتھ آئی۔ سنو! ہرکوشاں رہنے والے کی ایک حد ہوتی ہے اور ہر کوشاں رہنے والے کی حد موت ہے۔

تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، ابوسورہ ابن اخی ابی ایوب ضعیف ہے۔ اس میں اور بھی علتیں ہیں۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.