الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
احادیث1001 سے 1200 729. إِنَّ مِمَّا أَدْرَكَ النَّاسُ مِنْ كَلَامِ النُّبُوَّةِ الْأُولَى إِذَا لَمْ تَسْتَحِ فَاصْنَعْ مَا شِئْتَ بے شک پہلی نبوت کی باتوں میں سے جو کچھ لوگوں نے حاصل کیا (اس میں سے یہ بھی ہے) کہ جب تجھ میں حیاء نہ رہے تو جو جی چاہے کر
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک پہلی نبوت کی باتوں میں سے جو کچھ لوگوں نے حاصل کیا (اس میں سے یہ بھی ہے) کہ جب تجھ میں حیاء نہ رہے تو جو جی چاہے کر۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3483، 3484، 6120، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 607، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4797، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4183، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 20844، وأحمد فى «مسنده» برقم: 17365، والطبراني فى «الكبير» برقم: 640، 651»
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک نبوت کی باتوں میں سے جو کچھ لوگوں نے حاصل کیا (اس میں سے یہ بھی ہے) کہ جب تجھ میں حیاء نہ ر ہے تو جو جی چاہے کر۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3483، 3484، 6120، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 607، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4797، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4183، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 20844، وأحمد فى «مسنده» برقم: 17365، والطبراني فى «الكبير» برقم: 640، 651»
یہ روایت ایک دوسری سند سے بھی عبد اللہ بن مسلمہ قعنبی سے ان کی سند کے ساتھ اسی طرح مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3483، 3484، 6120، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 607، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4797، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4183، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 20844، وأحمد فى «مسنده» برقم: 17365، والطبراني فى «الكبير» برقم: 640، 651»
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک پہلی نبوت کی باتوں میں سے جو کچھ لوگوں نے حاصل کیا (اس میں سے یہ بھی ہے) کہ جب تجھ میں حیاء نہ رہے تو جو جی چاہے کر۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3483، 3484، 6120، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 607، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4797، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4183، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 20844، وأحمد فى «مسنده» برقم: 17365، والطبراني فى «الكبير» برقم: 640، 651»
وضاحت:
تشریح: - ان احادیث سے معلوم ہوا کہ شرم و حیا کی اہمیت تمام انبیاء کرام علیہ السلام کی شریعتوں میں رہی ہے، سب نبیوں نے اپنی اپنی امتوں کو حیاء کی اہمیت بتائی اور اس بات سے آگاہ کیا کہ جو انسان شرم و حیا کھو بیٹھے وہ کسی چیز کا پابند نہیں رہتا، نہ وہ مخلوق خدا سے شرماتا ہے اور نہ اللہ تعالیٰ ٰ سے حیا کرتا ہے، گو یا شتر بے مہار جیسا بن جاتا ہے۔ پنجابی زبان میں کہتے ہیں: ”لاہ چھڑی لوئی۔ تے کہیہ کرے گا کوئی۔“ یعنی جب شرم وحیا کی چادر اتار دی تو کوئی شخص اس کا کیا بگاڑ سکتا ہے۔ |