1067 - اخبرنا ابو الحسن علي بن موسى بن السمسار بدمشق، ثنا احمد بن عبد الله بن ابي دجانة، ثنا احمد بن إبراهيم الحوراني، ثنا عثمان بن ابي شيبة، ثنا عمران بن محمد بن ابي ليلى، عن ابيه، عن عطية العوفي، عن ابي سعيد الخدري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن الله جميل يحب الجمال، ويحب ان يرى نعمته على عبده، ويبغض البؤس والتباؤس» 1067 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ مُوسَى بْنِ السِّمْسَارِ بِدِمَشْقَ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي دُجَانَةَ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَوْرَانِيُّ، ثنا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ثنا عِمْرَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَطِيَّةَ الْعَوْفِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ جَمِيلٌ يُحِبُّ الْجَمَالَ، وَيُحِبُّ أَنْ يَرَى نِعْمَتَهُ عَلَى عَبْدِهِ، وَيُبْغِضُ الْبُؤْسَ وَالتَّبَاؤُسَ»
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ تعالیٰ ٰ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کوپسند کرتا ہے اور اس بات کو بھی پسند کرتا ہے کہ اپنے بندے پر اپنی نعمت (کا اثر) دیکھے اور وہ مصیبت اور محتاجی (دکھانے) سے نفرت کرتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابويعلي: 1055، شعب الايمان: 5790» عطیہ عوفی اور محمد بن ابی لیلیٰ ضعیف ہیں۔
1068 - واخبرناه عبد الرحمن بن مظفر الاديب، ابنا احمد بن إسماعيل، ثنا ابو القاسم، علي بن الحسن بن خالد بن قديد، ثنا عبيد الله، قال: حدثني ابي، عن ابيه، عن جده، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «إن الله جميل يحب الجمال» ورواه مسلم، عن محمد بن مثنى، ومحمد بن بشار، وإبراهيم بن دينار، جميعا عن يحيى بن حماد، وقال ابن مثنى: حدثني يحيى بن حماد، انا شعبة، عن ابان بن تغلب، عن فضيل الفقمي، عن إبراهيم النخعي، عن علقمة، عن عبد الله بن مسعود، عن النبي صلى الله عليه وسلم، وذكره مختصرا1068 - وَأَخْبَرَنَاهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُظَفَّرٍ الْأَدِيبُ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، ثنا أَبُو الْقَاسِمِ، عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ خَالِدِ بْنِ قُدَيْدٍ، ثنا عُبَيْدُ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ جَمِيلٌ يُحِبُّ الْجَمَالَ» وَرَوَاهُ مُسْلِمٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مَثْنًى، وَمُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ، وَإِبْرَاهِيمَ بْنِ دِينَارٍ، جَمِيعًا عَنْ يَحْيَى بْنِ حَمَّادٍ، وَقَالَ ابْنُ مَثْنًى: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ، أَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبَانَ بْنِ تَغْلِبَ، عَنْ فُضَيْلٍ الْفُقَمِيِّ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَذَكَرَهُ مُخْتَصَرًا
عبيد الله بن سعيد بن کثیر بن عفیر کہتے ہیں کہ مجھے میرے والد سعید نے اپنے والد سے انہوں نے ان کے دادا سے روایت کیا کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کو پسند کرتا ہے۔“ اسے مسلم نے بھی اپنی سند کے ساتھ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے اور انہوں نے اسے مختصر بیان کیا۔
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، عبید اللہ بن سعید ضعیف ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔
وضاحت: فائدہ: - سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کے دل میں ذرہ برابر بھی تکبر ہوا وہ جنت میں داخل نہ ہوگا۔“ ایک آدمی نے عرض کیا: ”ایک شخص اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا کپڑا اچھا ہو، اس کا جوتا اچھا ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کو پسند کرتا ہے تکبر تو حق سے بے پرواہی اور لوگوں کو حقیر جاننا ہے۔“[مسلم: 91]