الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
احادیث1001 سے 1200 712. إِنَّ اللَّهَ إِذَا أَرَادَ بِقَوْمٍ خَيْرًا ابْتَلَاهُمْ بے شک الله عز وجل جب کسی قوم کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا سے تو انہیں آزمائش میں ڈال دیتا ہے
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک الله عز وجل جب کسی قوم کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا سے تو انہیں آزمائش میں ڈال دیتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «منقطع، وأخرجه العلل للدار قطني: 2467»
امام دارقطنی رحمہ اللہ اور حماد بن سلمہ کے درمیان انقطاع ہے۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک بڑا ثواب بڑی آزمائش کے ساتھ ہے اور بے شک اللہ عز وجل جب کسی قوم سے محبت کرتا ہے تو انہیں آزمائش میں ڈال دیتا ہے پھر جو (آزمائش پر) راضی رہا تو اس کے لیے خوشنودی ہے اور جو ناراض ہوا اس کے لیے ناراضی ہے۔“
تخریج الحدیث: «منكر، وأخرجه الضياء المقدسي فى "الأحاديث المختارة"، 2350، 2351، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 8897، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2396، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4031، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4222»
یزید بن ابی حبیب کی سعد بن سنان سے روایت منکر ہوتی ہے۔ وضاحت:
فائدہ: - سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ جس مسلمان کو بھی جسمانی تکلیف میں مبتلا فرماتا ہے تو جب تک وہ بیمار رہے اس کے لیے ان اعمال کا ثواب لکھا جاتا ہے جو وہ حالت صحت میں کرتا تھا پھر اگر اللہ اسے عافیت دے دے تو میرا (یعنی راوی حدیث کا) خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے (گناہوں سے) دھو دیتا ہے اور اگر فوت کر دے تو بخش دیتا ہے۔“ (الادب المفرد: 501، وسندہ حسن) |