حج کے بیان میں हज के बारे में حاجیوں کو پانی پلانا۔ “ हाजियों को पानी पिलाना ”
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ سیدنا عباس عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منیٰ کی راتوں میں حاجیوں کو پانی پلانے کے لیے مکہ میں رہنے کی درخواست کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت دے دی۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سبیل کے پاس تشریف لائے اور آب زمزم طلب فرمایا تو سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے (اپنے بیٹے سے) کہا کہ اے فضل! اپنی ماں کے پاس جاؤ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے پانی لے آؤ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے یہی پانی پلا دو۔“ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے عرض کی یا رسول اللہ! لوگ اس میں اپنے ہاتھ ڈالتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم مجھے اسی میں سے پلا دو۔“ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی میں سے پانی پیا پھر آب زمزم کے پاس تشریف لائے اور وہاں لوگ کنویں سے پانی کھینچ کھینچ کر پلا رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر یہ بات نہ ہوتی کہ تم مغلوب ہو جاؤ گے (یعنی پانی پلانے کا کام تمہارے ہاتھ سے نکل جائے گا) تو بیشک میں اترتا اور رسی اس پر اپنے کاندھے کی طرف اشارے کر کے کہا یعنی اپنے کاندھے پر رکھ لیتا (اور پانی بھرتا مگر یہی خیال ہے کہ مجھے دیکھ کر جذبہ اطاعت میں دوسرے لوگ بھی ایسا کریں گے اور پھر تم مغلوب ہو جاؤ گے)۔“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو زمزم کا پانی پلایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر نوش فرمایا۔ ایک اور روایت میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس دن اونٹ پر سوار تھے۔
|