الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصوم
روزے کے مسائل
17. باب مَتَى يُفْطِرُ الرَّجُلُ إِذَا خَرَجَ مِنْ بَيْتِهِ يُرِيدُ سَفَراً:
جو آدمی سفر کے ارادے سے گھر سے نکلا ہو تو کب افطار کرے
حدیث نمبر: 1751
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا عبد الله بن يزيد المقرئ، حدثنا سعيد بن ابي ايوب، حدثني يزيد بن ابي حبيب، ان كليب بن ذهل الحضرمي اخبره، عن عبيد بن جبير، قال: ركبت مع ابي بصرة الغفاري سفينة من الفسطاط في رمضان، فدفع، فقرب غداءه. ثم قال: اقترب. فقلت: الست ترى البيوت؟ فقال ابو بصرة:"ارغبت عن سنة رسول الله صلى الله عليه وسلم؟".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، أَنَّ كُلَيْبَ بْنَ ذُهْلٍ الْحَضْرَمِيَّ أَخْبَرَهُ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: رَكِبْتُ مَعَ أَبِي بَصْرَةَ الْغِفَارِيِّ سَفِينَةً مِنْ الْفُسْطَاطِ فِي رَمَضَانَ، فَدَفَعَ، فَقَرَّبَ غَدَاءَهُ. ثُمَّ قَالَ: اقْتَرِبْ. فَقُلْتُ: أَلَسْتَ تَرَى الْبُيُوتَ؟ فَقَالَ أَبُو بَصْرَةَ:"أَرَغِبْتَ عَنْ سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟".
عبید بن جبیر نے کہا: سیدنا ابوبصرہ غفاری رضی اللہ عنہ جب فسطاط (ایک شہر) سے رمضان میں نکلے تو میں ان کے ساتھ کشتی میں سوار ہوا، انہوں نے دوپہر کا کھانا نکالا اور کہا: قریب آ جاؤ، میں نے عرض کیا: کیا آپ ابھی شہری آبادی کو نہیں دیکھ رہے ہیں؟ سیدنا ابوبصرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا تم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے نفرت ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 1754]»
اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2412]، [أحمد 398/6]، [المعجم الكبير للطبراني 279/2، 2169]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1750)
مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رمضان میں سفر کے ارادے سے نکلتے تو افطار کر لیتے جیسا کہ سیدنا ابوبصرہ رضی اللہ عنہ نے کیا، ان کے نزدیک جو ایسا نہ کرے وہ سنّت سے اعراض کرتا ہے، اس حدیث سے علماء کرام نے استدلال کیا ہے کہ انسان جب سفر کے ارادے سے نکلے تو قصر اور افطار شروع کر سکتا ہے گرچہ وہ شہر کی آبادی سے دور نہ ہوا ہو۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.