الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصوم
روزے کے مسائل
53. باب في فَضْلِ شَهْرِ رَمَضَانَ:
رمضان کے مہینے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1813
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو الربيع الزهراني، حدثنا إسماعيل بن جعفر، حدثنا ابو سهيل، عن ابيه، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "إذا جاء رمضان، فتحت ابواب السماء، وغلقت ابواب النار، وصفدت الشياطين".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا جَاءَ رَمَضَانُ، فُتِحَتْ أَبْوَابُ السَّمَاءِ، وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النَّارِ، وَصُفِّدَتْ الشَّيَاطِينُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب رمضان کا مہینہ آتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور شیاطین کو قید کر دیا جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1816]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1899]، [مسلم 1079]، [ابن حبان 3434]، [ترمذي 682]، [نسائي 2101، 2102]، [ابن ماجه 1644]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1812)
اس حدیث میں ہے: آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، مسند احمد میں ہے: جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، جنت، جہنم و آسمان کے دروازوں کا ذکر حقیقت ہے، مجاز نہیں، اور جنت یا آسمان کے دروازے کھلنا روزے داروں کے لئے بشارت اور جہنم کے دروازے بند ہونا ان کے لئے خوشخبری ہے، مقصود اس سے مؤمنین کو اعمالِ صالحہ پر اُبھارنا اور رمضان المبارک کی خیرات و برکات سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہے، اور جو مؤمن توحید و اخلاص اور عملِ صالح کے ساتھ اس ماہِ مکرم میں اللہ کو پیارا ہو جائے وہ ان کھلے ہوئے دروازوں سے سیدھا اللہ کے رحم و کرم سے جنّت کا حقدار ہوگا، اور اسی کے لئے جہنم کے دروازے بند ہوں گے، کافر و منافق، عاصی و مجرم کے لئے نہیں، شیاطین قید کئے جانے اور زنجیروں میں جکڑ دیئے جانے کا مطلب یہ ہے کہ غیر رمضان میں جس طرح عام مسلمان پر قابو پا لیتے ہیں رمضان میں قابو نہیں کر پاتے، اسی لئے دیکھا جاتا ہے کہ رمضان میں نماز پڑھنے، تلاوت کرنے، تراویح پڑھنے اور صدقہ و خیرات و عملِ صالح کرنے والوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔
«(هذا ما عندي واللّٰه أعلم و علمه أتم)» ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.