الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصوم
روزے کے مسائل
35. باب الصَّوْمِ مِنْ سَرَرِ الشَّهْرِ:
مہینے کے آخر میں روزہ رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1780
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، اخبرنا الجريري، عن ابي العلاء بن الشخير، عن مطرف، عن عمران بن حصين، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لرجل:"هل صمت من سرر هذا الشهر؟"فقال: لا. قال: "إذا افطرت من رمضان، فصم يومين". قال ابو محمد: سرره: آخره.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ بْنِ الشِّخِّيرِ، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِرَجُلٍ:"هَلْ صُمْتَ مِنْ سَرَرِ هَذَا الشَّهْرِ؟"فَقَالَ: لَا. قَالَ: "إِذَا أَفْطَرْتَ مِنْ رَمَضَانَ، فَصُمْ يَوْمَيْنِ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: سَرَرُهُ: آخِرُهُ.
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص سے کہا: کیا تم نے اس مہینے کے آخر میں روزہ رکھا؟ عرض کیا: نہیں، فرمایا: جب تم رمضان کے روزے رکھ چکو تو مہینے کے آخر میں دو روزے رکھ لو۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: «سرره» سے مراد آخرہ ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1783]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1983]، [مسلم 1161]، [أبوداؤد 2328]، [ابن حبان 3587]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1777 سے 1780)
امام دارمی رحمہ اللہ نے «سَرَرُهُ» کا معنی مہینے کا آخر اور بعض لوگوں نے مہینے کا شروع لیا ہے اور بعض نے مہینے کا وسط۔
بعض روایات میں سرر شعبان مذکور ہے جو اگر آخر شہر مراد ہو تو رمضان کے استقبال میں ایک دو دن پہلے روزہ رکھنے کی ممانعت سے اس حدیث میں تعارض ہوگا، اور اگر مہینے کا شروع لیا جائے تو اشکال ختم ہو جائے گا۔
(والله اعلم)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.