الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصوم
روزے کے مسائل
6. باب الشَّهَادَةِ عَلَى رُؤْيَةِ هِلاَلِ رَمَضَانَ:
رمضان کے چاند کے لئے شہادت و گواہی کا بیان
حدیث نمبر: 1729
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا مروان بن محمد، عن عبد الله بن وهب، عن يحيى بن سالم، عن ابي بكر بن نافع، عن ابيه، عن ابن عمر رضي الله عنه، قال: تراءى الناس الهلال، فاخبرت رسول الله صلى الله عليه وسلم اني رايته،"فصام وامر الناس بالصيام".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَهْبٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَالِمٍ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللهِ عَنْهُ، قَالَ: تَرَاءَى النَّاسُ الْهِلَالَ، فَأَخْبَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي رَأَيْتُهُ،"فَصَامَ وَأَمَرَ النَّاسَ بِالصِّيَامِ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: لوگوں نے چاند دیکھا (لیکن دکھلائی نہ دیا)، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ میں نے چاند دیکھا ہے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ رکھ لیا اور لوگوں کو روزہ رکھنے کا حکم دیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1733]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2342]، [ابن حبان 3447]، [موارد الظمآن 871]، [المحلی 236/6، وغيرهم]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1730
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثني عصمة بن الفضل، حدثنا حسين الجعفي، عن زائدة، عن سماك، عن عكرمة، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: جاء اعرابي إلى النبي صلى الله عليه وسلم، وقال: إني رايت الهلال. فقال:"اتشهد ان لا إله إلا الله، واني رسول الله؟"قال: نعم. قال:"يا بلال، ناد في الناس، فليصوموا غدا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنِي عِصْمَةُ بْنُ الْفَضْلِ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْجُعْفِيُّ، عَنْ زَائِدَةَ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهِ عَنْهُمَا، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: إِنِّي رَأَيْتُ الْهِلَالَ. فَقَالَ:"أَتَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ؟"قَالَ: نَعَمْ. قَالَ:"يَا بِلَالُ، نَادِ فِي النَّاسِ، فَلْيَصُومُوا غَدًا".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: ایک اعرابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا کہ: میں نے چاند دیکھا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں؟ اس نے کہا: جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے بلال! لوگوں میں منادی کر دو کہ وہ کل روزہ رکھیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 1734]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے، لیکن مذکورہ بالا حدیث اس کی شاہد ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2340]، [ترمذي 691]، [نسائي 2111]، [ابن ماجه 1652]، [أبويعلی 2531]، [ابن حبان 3446]، [موارد الظمآن 870]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1728 سے 1730)
مذکور بالا احادیث سے معلوم ہوا کہ رمضان کے رؤیتِ ہلال کے لئے ایک آدمی کی شہادت کافی ہے لیکن شوال کے رؤیتِ ہلال کے لئے دو آدمی کی شہادت ضروری ہے جیسا کہ سنن ابی داؤد وغیرہ میں ہے دیکھئے: [أبوداؤد 2337، 2340] ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.