الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
أَوَّلُ مُسْنَدِ الْبَصْرِيِّينَ
883. حَدِيثُ رَجُلٍ مِنْ بَنِي سَلِيطٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 20688
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا المبارك بن فضالة ، حدثنا الحسن ، اخبرني شيخ من بني سليط، قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم اكلمه في سبي اصيب لنا في الجاهلية، فإذا هو يحدث القوم، وحلقة قد اطافت به، فإذا هو قاعد عليه إزار قطر له غليظ، اول شيء سمعته منه يقول وهو يقول بيده هكذا، واشار المبارك بإصبعه السبابة " المسلم اخو المسلم، لا يظلمه ولا يخذله، التقوى هاهنا، التقوى هاهنا"، اي في القلب .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا الْمُبَارَكُ بْنُ فَضَالَةَ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ ، أَخْبَرَنِي شَيْخٌ مَنْ بَنِي سَلِيطٍ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُكَلِّمُهُ فِي سَبْيٍ أُصِيبَ لَنَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ، فَإِذَا هُوَ يُحَدِّثُ الْقَوْمَ، وَحَلْقَةٌ قَدْ أَطَافَتْ بِهِ، فَإِذَا هُوَ قَاعِدٌ عَلَيْهِ إِزَارُ قِطْرٍ لَهُ غَلِيظٌ، أَوَّلُ شَيْءٍ سَمِعْتُهُ مِنْهُ يَقُولُ وَهُوَ يَقُولُ بِيَدِهِ هَكَذَا، وَأَشَارَ الْمُبَارَكُ بِإِصْبَعِهِ السَّبَّابَةِ " الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ، لَا يَظْلِمُهُ وَلَا يَخْذُلُهُ، التَّقْوَى هَاهُنَا، التَّقْوَى هَاهُنَا"، أَيْ فِي الْقَلْبِ .
بنوسلیط کے ایک شیخ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے ان قیدیوں کے متعلق گفتگو کرنے کے لئے حاضر ہوا جو زمانہ جاہلیت میں پکڑ لئے گئے تھے اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما تھے اور لوگوں نے حلقہ بنا کر آپ کو گھیر رکھا تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موٹی تہبند باندھ رکھی تھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی انگلیوں سے اشارہ فرما رہے تھے میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہوتا ہے وہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اسے بےیارومددگار چھوڑتا ہے تقوی یہاں ہوتا ہے تقوی یہاں ہوتا ہے یعنی دل میں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 20689
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا حماد ، اخبرنا علي بن زيد ، عن الحسن ، حدثني رجل من بني سليط، قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم وهو في ازفلة من الناس، فسمعته يقول: " المسلم اخو المسلم، لا يظلمه ولا يخذله، التقوى هاهنا" . قال حماد: وقال بيده إلى صدره: " وما تواد رجلان في الله فتفرق بينهما إلا بحدث يحدثه احدهما، والمحدث شر، والمحدث شر، والمحدث شر" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، حَدَّثَنِي رَجُلٌ مِنْ بَنِي سَلِيطٍ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي أَزْفَلَةٍ مِنَ الْنَّاسِ، فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: " الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ، لَا يَظْلِمُهُ وَلَا يَخْذُلُهُ، التَّقْوَى هَاهُنَا" . قَالَ حَمَّادٌ: وَقَالَ بِيَدِهِ إِلَى صَدْرِهِ: " وَمَا تَوَادَّ رَجُلَانِ فِي اللَّهِ فَتَفَرِّقُ بَيْنَهُمَا إِلَّا بِحَدَثٌ يُحْدِثُهُ أَحَدُهُمَا، وَالْمُحْدِثُ شَرٌّ، وَالْمُحْدِثُ شَرٌّ، وَالْمُحْدِثُ شَرٌّ" .
بنوسلیط کے ایک شیخ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما تھے اور لوگوں نے حلقہ بنا کر آپ کو گھیر رکھا تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موٹی تہبند باندھ رکھی تھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی انگلیوں سے اشارہ فرما رہے تھے میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہوتا ہے وہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اسے بےیارومددگار چھوڑتا ہے تقوی یہاں ہوتا ہے تقوی یہاں ہوتا ہے یعنی دل میں۔ اور جو آدمی اللہ رضا کے لئے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہوں انہیں کوئی چیز جدا نہیں کرسکتی سوائے اس نئی چیز کے جو ان میں سے کوئی ایک ایجاد کرلے اور کسی چیز کو ایجاد کرنے والا شر ہے (تین مرتبہ فرمایا)۔

حكم دارالسلام: الشطر الأول منه صحيح، والشطر الثاني منه حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف على بن زيد

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.