الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
أَوَّلُ مُسْنَدِ الْبَصْرِيِّينَ
914. حَدِيثُ الْخَشْخَاشِ الْعَنْبَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 20769
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا هشيم ، اخبرنا يونس بن عبيد ، اخبرني مخبر ، عن حصين بن ابي الحر ، عن الخشخاش العنبري ، قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم ومعي ابن لي، فقال:" ابنك؟" قال: قلت: نعم، قال: " لا يجني عليك ولا تجني عليه" .حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ ، أَخْبَرَنِي مُخْبِرٌ ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ أَبِي الْحَرِّ ، عَنِ الْخَشْخَاشِ الْعَنْبَرِيِّ ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعِي ابْنٌ لِي، فَقَالَ:" ابْنُكَ؟" قَالَ: قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: " لَا يَجْنِي عَلَيْكَ وَلَا تَجْنِي عَلَيْهِ" .
حضرت خشخاش سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں اپنے بیٹے کو ساتھ لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ یہ تمہارا بیٹا ہے میں نے عرض کی جی ہاں میں اس کی گواہی دیتا ہوں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کے کسی جرم کا ذمہ دار تمہیں یا تمہارے جرم کا ذمہ دار اسے نہیں بنایا جائے گا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، والمخبر المبهم فى هذا الإسناد هو الوليد بن مسلم

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.