صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کے احکام و مسائل
The Book of Faith
67. باب جَوَازِ الاِسْتِسْرَارِ لِلْخَائِفِ:
باب: خوف زدہ کے لیے ایمان کو پوشیدہ رکھنے کا جواز۔
Chapter: Permissibility of concealing one's faith in the case of fear
حدیث نمبر: 377
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، ومحمد بن عبد الله بن نمير ، وابو كريب ، اللفظ لابي كريب، قالوا: حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن شقيق ، عن حذيفة ، قال: كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: احصوا لي كم يلفظ الإسلام؟ قال: فقلنا: يا رسول الله، اتخاف علينا ونحن ما بين الست مائة إلى السبع مائة؟ قال: " إنكم لا تدرون لعلكم ان تبتلوا، قال: فابتلينا حتى جعل الرجل منا لا يصلي إلا سرا ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، اللَّفْظُ لِأَبِي كُرَيْبٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ شَقِيقٍ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَال: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَحْصُوا لِي كَمْ يَلْفِظُ الإِسْلَامَ؟ قَالَ: فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَتَخَافُ عَلَيْنَا وَنَحْنُ مَا بَيْنَ السِّتِّ مِائَةِ إِلَى السَّبْعِ مِائَةِ؟ قَالَ: " إِنَّكُمْ لَا تَدْرُونَ لَعَلَّكُمْ أَنْ تُبْتَلَوْا، قَالَ: فَابْتُلِيَنَا حَتَّى جَعَلَ الرَّجُلُ مِنَّا لَا يُصَلِّي إِلَّا سِرًّا ".
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے، انہوں نے کہا: ہم رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، آپ نے فرمایا: میرے لیے شمار کرو کہ کتنے (لوگ) اسلام کے الفاظ بولتے ہیں (اسلام کا کلمہ پڑھتے ہیں؟) حذیفہ نے کہا: تب ہم نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! کیا آپ کو ہم پر (کوئی مصیبت نازل ہو جانے کا) خوف ہے جبکہ ہم چھ سات سال سو کے درمیان ہیں؟ آپ نے فرمایا: تم نہیں جانتے، ہو سکتا ہے تم کسی آزمائش میں ڈال دیے جاؤ۔ پھر ہم آزمائش میں ڈال دیے گئے یہاں تک کہ ہم میں سے کوئی شخص پوشیدہ رہے بغیر نماز بھی نہیں پڑھ سکتا تھا۔
حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے اسلام کے نام لیوا لوگوں کی تعداد گن کر بتاؤ۔ تو ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسولؐ! کیا آپ کو ہمارے بارے میں اندیشہ ہے؟ اور ہماری تعداد چھ سات سو کے درمیان ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمھیں پتہ نہیں شاید تم آزمائش میں ڈال دیے جاؤ۔ پھر ہم آزمائش میں مبتلا ہو گئے، یہاں تک کہ ہم میں بعض لوگ نماز بھی چھپ کر پڑھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في الجهاد، باب: كتابة الامام الناس برقم (3060 و 3061) وابن ماجه في ((سننه)) في الفتن، باب: الصبر علی البلاء برقم (4029) انظر ((التحفة)) برقم (3338)»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.