الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
9. باب في الإِغَارَةِ عَلَى الْعَدُوِّ:
دشمن پر حملہ کرنے کے وقت کا بیان
حدیث نمبر: 2482
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حجاج بن منهال، حدثنا حماد بن سلمة، عن ثابت، عن انس: ان النبي صلى الله عليه وسلم كان "يغير عند صلاة الفجر، وكان يستمع، فإن سمع اذانا، امسك، وإن لم يسمع اذانا، اغار".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ "يُغِيرُ عِنْدَ صَلَاةِ الْفَجْرِ، وَكَانَ يَسْتَمِعُ، فَإِنْ سَمِعَ أَذَانًا، أَمْسَكَ، وَإِنْ لَمْ يَسْمَعْ أَذَانًا، أَغَارَ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ فجر کے وقت (دشمن پر) حملہ کرتے تھے اور سننے کی کوشش کرتے تھے، اگر (فجر کی) اذان سن لیتے تو پھر حملہ نہ کرتے اور اذان سنائی نہ دیتی تو پھر حملہ کر دیتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2489]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 610]، [مسلم 382]، [أبوداؤد 2634]، [ترمذي 1618]، [أبويعلی 3307]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2479 سے 2482)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جس بستی میں مسلم اور غیر مسلم ایک ساتھ رہتے ہوں اس پر حملہ کرنا درست نہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.