الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
78. باب الإِمَارَةِ في قُرَيْشٍ:
حکومت قریش میں رہے گی
حدیث نمبر: 2557
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا الحكم بن نافع، عن شعيب بن ابي حمزة، عن الزهري، قال: كان محمد بن جبير بن مطعم يحدث عن معاوية انه قال وهو عنده في وفد من قريش: إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: "إن هذا الامر في قريش، لا يعاديهم احد إلا كبه الله على وجهه، ما اقاموا الدين".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ شُعَيْبِ بْنِ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: كَانَ مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ يُحَدِّثُ عَنْ مُعَاوِيَةَ أَنَّهُ قَالَ وَهُوَ عِنْدَهُ فِي وَفْدٍ مِنْ قُرَيْشٍ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "إِنَّ هَذَا الْأَمْرَ فِي قُرَيْشٍ، لَا يُعَادِيهِمْ أَحَدٌ إِلَّا كَبَّهُ اللَّهُ عَلَى وَجْهِهِ، مَا أَقَامُوا الدِّينَ".
امام زہری رحمہ اللہ نے کہا: محمد بن جبیر بن مطعم حدیث بیان کرتے تھے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے اس وقت محمد قریش کے وفد میں ان کے پاس تھے۔ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے کہ: یہ خلافت قریش میں رہے گی اور جو بھی ان سے دشمنی کرے گا، الله تعالیٰ اس کو سر نگوں اوندھا کر دے گا جب تک وہ (قریش) دین پر قائم رہیں گے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2563]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3500]، [أحمد 94/4]، [طبراني 338/9، 780]، [البيهقي 141/8] و [دلائل النبوة 521/5]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2556)
قریش کے لوگ جب دین اور شریعت کو چھوڑ دیں گے تو ان میں سے خلافت و حکومت جاتی رہے گی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جیسی پیشین گوئی کی تھی ویسا ہی ہوا۔
پانچ چھ سو برس تک خلافت بنو امیہ اور بنو عباسیہ قائم رہی جو قریشی تھے، جب انہوں نے شریعت پر چلنا چھوڑ دیا تو ان کی خلافت چھن گئی، اس وقت سے آج تک پھر قریش کو خلافت اور سرداری نہیں ملی۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.