الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
30. باب قِسْمَةِ الْغَنَائِمِ في بِلاَدِ الْعَدُوِّ:
دشمن کی سرزمین پر مال غنیمت کی تقسیم کا بیان
حدیث نمبر: 2504
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد بن زيد، عن عاصم، عن ابي وائل، قال: "قسم رسول الله صلى الله عليه وسلم غنائم حنين بالجعرانة". قال عبد الله: عبد الله بن مسعود في الإسناد.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ: "قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَنَائِمَ حُنَيْنٍ بِالْجِعِرَّانَةِ". قَالَ عَبْد اللَّهِ: عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ فِي الْإِسْنَادِ.
سیدنا ابووائل رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حنین کے مالِ غنیمت کو جعرانہ میں تقسیم کیا۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: اس کی اسناد میں سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2511]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أحمد 427/1]، [أبويعلی 4992]، [ابن حبان 6576]۔ مزید دیکھئے: [فتح الباري 521/6]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2503)
غزوۂ حنین طائف کی وادیوں میں تھا، اور جعرانہ طائف اور مکہ کے درمیان ایک مقام ہے، اس جگہ تقسیمِ غنائم سے یہ نکلا کہ دشمن کی سرزمین پر بھی غنائم کی تقسیم کی جاسکتی ہے، ضروری نہیں کہ اپنے مستقر پر پہنچ کر غنائم تقسیم کئے جائیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.