الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
54. باب في قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّا لاَ نَسْتَعِينُ بِالْمُشْرِكِينَ» :
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کہ ”ہم مشرکین سے مدد نہیں لیتے“ کا بیان
حدیث نمبر: 2532
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، حدثنا وكيع، عن مالك بن انس، عن عبد الله بن نيار، عن عروة، عن عائشة: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: "إنا لا نستعين بمشرك".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نِيَار، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِنَّا لَا نَسْتَعِينُ بِمُشْرِكٍ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم مشرک سے مدد نہیں لیتے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2538]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1817]، [أبوداؤد 2732]، [ترمذي 1558]، [ابن ماجه 2832]، [ابن حبان 4726]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2533
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا إسحاق، عن روح، عن مالك، عن فضيل هو: ابن ابي عبد الله، هو: الخطمي، عن عبد الله بن نيار، عن عروة، عن عائشة: اطول منه.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق، عَنْ رَوْحٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ فُضَيْلٍ هُوَ: ابْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ، هُوَ: الْخَطْمِي، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نِيَارٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ: أَطْوَلُ مِنْهُ.
اس سند سے بھی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ایسے ہی اس سیاق میں مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2539]»
اس روایت کی تخریج پہلے گزر چکی ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 2531 سے 2533)
اس حدیث کے مطابق مشرک سے جہاد میں مدد لینا درست نہیں۔
مسلم شریف میں ہے کہ ایک مشرک نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوٹ جاؤ، میں مشرک سے مد نہیں چاہتا۔
جب وہ اسلام لایا تو اس سے مدد لی، لیکن بعض علماء کے نزدیک مشرکین سے مدد لینا بوقتِ ضرورت جائز ہے۔
سیر کی کتابوں میں ہے کہ جنگِ احد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمان نامی مشرک سے مدد لی، اور اس نے جھنڈا اٹھانے والے تین مشرکوں کو تہہ تیغ کیا، اور خیبر و حنین میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غیر مسلمین و منافقین سے مدد لی، اس لئے وقتِ ضرورت ان سے مدد لینا جائز ہے۔
واللہ اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.