الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
36. باب في النَّهْيِ عَنْ بَيْعِ الْمَغَانِمِ حَتَّى تُقْسَمَ:
غنیمت کے مال کو تقسیم سے پہلے بیچنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2512
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا احمد بن حميد، حدثنا ابو اسامة، عن عبد الرحمن بن يزيد بن جابر، عن القاسم، ومكحول , عن ابي امامة، عن النبي صلى الله عليه وسلم:"انه نهى ان تباع السهام حتى تقسم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حُمْيَدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ، عَنْ الْقَاسِمِ، وَمَكْحُولٍ , عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"أَنَّهُ نَهَى أَنْ تُبَاعَ السِّهَامُ حَتَّى تُقْسَم".
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حصوں کو تقسیم سے پہلے بیچنے سے منع فرمایا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح نعم مكحول رأى أبا أمامة ولم يسمع منه ولكنه متابع عليه كما ترى، [مكتبه الشامله نمبر: 2519]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [طبراني 7594، 7774]، [ابن منصور 7759]، [مجمع الزوائد 6569]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2511)
حصے تقسیم ہونے سے پہلے بیچنے سے غالباً اس لئے منع فرمایا کہ بیع مجہول ہے، نہ تعداد کا پتہ، نہ جنس و سامان کا علم، پھر بیع و شراء کیسے درست ہو سکتی ہے؟

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح نعم مكحول رأى أبا أمامة ولم يسمع منه ولكنه متابع عليه كما ترى

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.