الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
33. باب في سُهْمَانِ الْخَيْلِ:
گھوڑے کے حصے کا بیان
حدیث نمبر: 2508
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا إسحاق بن عيسى، حدثنا محمد بن خازم ابو معاوية، عن عبيد الله بن عمر، عن نافع، عن ابن عمر: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم "اسهم يوم خيبر للفارس ثلاثة اسهم، وللراجل سهما".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "أَسْهَمَ يَوْمَ خَيْبَرَ لِلْفَارِسِ ثَلَاثَةَ أَسْهُمٍ، وَلِلرَّاجِلِ سَهْمًا".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن گھوڑ سوار کو تین اور پیدل کو ایک حصہ (غنیمت میں سے) دیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2515]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2863]، [مسلم 1762]، [أبوداؤد 2733]، [ترمذي 1554]، [ابن ماجه 2854]، [ابن حبان 4810]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه
حدیث نمبر: 2509
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن يوسف، عن سفيان، عن عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر، نحوه.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، نَحْوَهُ.
اس طریق سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔ ترجمہ اوپر گذر چکا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2516]»
اس کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 2507 سے 2509)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سوار کے تین حصے اور پیدل کا ایک حصہ ہے۔
بخاری شریف میں ہے کہ دو حصے گھوڑے کے اور ایک حصہ گھوڑے کے مالک کا۔
اگر کئی گھوڑے اس کے پاس ہوں تب بھی تین ہی حصے مالِ غنیمت سے ملیں گے۔
اور گھوڑے کا حصہ زیادہ اس لئے رکھا گیا کہ اس کی دیکھ بھال اور خوراک پر کافی خرچ کرنا پڑتا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.