الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
28. باب في فِدَاءِ الأُسَارَى:
قیدیوں کا فدیہ لینے اور دینے کا بیان
حدیث نمبر: 2502
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو نعيم، حدثنا حماد بن زيد، عن ايوب، عن ابي قلابة، عن ابي المهلب، عن عمران بن حصين: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم "فادى رجلا برجلين".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "فَادَى رَجُلًا بِرَجُلَيْنِ".
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دو آدمی کے بدلے فدیہ لے کر چھوڑ دیا (یعنی ایک کافر کو دو مسلمان قیدیوں کے عوض چھوڑ دیا)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأبو قلابة هو: عبد الله بن زيد وأبو المهلب هو: عمرو بن معاوية، [مكتبه الشامله نمبر: 2509]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 4391]، [الحميدي 851]۔ امام مسلم نے اپنی صحیح میں اس قیدی کا قصہ مفصل بیان کیا ہے۔ دیکھئے: [صحيح مسلم 1641]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2501)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اسیرانِ جنگ کا تبادلہ درست ہے، اور جمہور علماء کی یہی رائے ہے، لیکن امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک تبادلہ درست نہیں، ان کی رائے میں قیدی کو مار ڈالنا یا غلام بنا لینا چاہیے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وأبو قلابة هو: عبد الله بن زيد وأبو المهلب هو: عمرو بن معاوية

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.