مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
كتاب الدعوات
اللہ تعالیٰ سے اس کے نام کے ساتھ سوال کرنا
حدیث نمبر: 2293
Save to word اعراب
عن بريدة رضي الله عنه قال: دخلت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم المسجد عشاء فإذا رجل يقرا ويرفع صوته فقلت: يا رسول الله اتقول: هذا مراء؟ قال: «بل مؤمن منيب» قال: وابو موسى الاشعري يقرا ويرفع صوته فجعل رسول الله صلى الله عليه وسلم يتسمع لقراءته ثم جلس ابو موسى يدعو فقال: اللهم إني اشهدك انك انت الله لا إله إلا انت احدا صمدا لم يلد ولم يولد ولم يكن له كفوا احد فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لقد سال الله باسمه الذي إذا سئل به اعطى وإذا دعي به اجاب» قلت: يا رسول الله اخبره بما سمعت منك؟ قال: «نعم» فاخبرته بقول رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال لي: انت اليوم لي اخ صديق حدثتني بحديث رسول الله صلى الله عليه وسلم. رواه رزين عَنْ بُرَيْدَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: دَخَلْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْجِدَ عِشَاءً فَإِذَا رَجُلٌ يَقْرَأُ وَيَرْفَعُ صَوْتَهُ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَقُولُ: هَذَا مُرَاءٍ؟ قَالَ: «بَلْ مُؤْمِنٌ مُنِيبٌ» قَالَ: وَأَبُو مُوسَى الْأَشْعَرِيُّ يَقْرَأُ وَيَرْفَعُ صَوْتَهُ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَسَمَّعُ لِقِرَاءَتِهِ ثُمَّ جَلَسَ أَبُو مُوسَى يَدْعُو فَقَالَ: اللَّهُمَّ إِنِّي أُشْهِدُكَ أَنَّكَ أَنْتَ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ أَحَدًا صَمَدًا لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أُحُدٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَقَدْ سَأَلَ اللَّهَ بِاسْمِهِ الَّذِي إِذَا سُئِلَ بِهِ أَعْطَى وَإِذَا دُعِيَ بِهِ أَجَابَ» قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أُخْبِرُهُ بِمَا سَمِعْتُ مِنْكَ؟ قَالَ: «نَعَمْ» فَأَخْبَرْتُهُ بِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي: أَنْتَ الْيَوْمَ لِي أَخٌ صَدِيقٌ حَدَّثْتَنِي بِحَدِيثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. رَوَاهُ رزين
بُریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں عشا کے وقت رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ مسجد میں داخل ہوا تو ایک آدمی بلند آواز سے قراءت کر رہا تھا، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کیا آپ سمجھتے ہیں کہ یہ (آدمی) ریا کار ہے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، بلکہ وہ تو (غفلت سے ذکر کی طرف) رجوع کرنے والا مومن شخص ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں، اس وقت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بلند آواز سے قراءت کر رہے تھے تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غور سے ان کی قراءت سننے لگے۔ پھر ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ بیٹھ کر دعا کرنے لگے تو انہوں نے کہا: اے اللہ! میں تجھے گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ تو اللہ ہے تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں، یکتا بے نیاز ہے، جس نے کسی کو جنم دیا نہ اسے جنم دیا گیا، اور نہ ہی کوئی اس کا ہمسر ہے۔ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس نے اللہ کے اس اسم اعظم کے ساتھ سوال کیا ہے کہ جب اس سے اس (اسم) کے ساتھ سوال کیا جاتا ہے تو وہ عطا کرتا ہے، اور جب اس کے ساتھ اس سے دعا کی جاتی ہے تو وہ قبول فرماتا ہے۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے آپ سے جو سنا ہے اس کے متعلق اسے بتا دوں؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہاں میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بات اسے بتا دی تو انہوں (ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ) نے مجھے فرمایا: آج سے تم میرے بھائی اور دوست ہو، تم نے مجھے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بات بتائی۔ صحیح، رواہ رزین (لم اجدہ) و احمد (۵ / ۳۴۹ ح ۲۳۳۴۰) و ابوداؤد (۱۴۹۳، ۱۴۹۴) و ابن ماجہ (۳۸۵۷) و الترمذی (۳۴۷۵)۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح، رواه رزين (لم أجده) [و أحمد (349/5 ح 23340، 359/5 ح 23421) و أبو داود (1493، 1494) و ابن ماجه (3857) و الترمذي (3475 وسنده صحيح)]»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.