وعن انس ان النبي صلى الله عليه وسلم اراد ان يكتب إلى كسرى وقيصر والنجاشي فقيل: إنهم لا يقبلون كتابا إلا بخاتم فصاغ رسول الله صلى الله عليه وسلم خاتما حلقة فضة نقش فيه: محمد رسول الله. رواه مسلم. وفي رواية للبخاري: كان نقش الخاتم ثلاثة اسطر: محمد سطر ورسول الله سطر والله سطر وَعَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ أَنْ يَكْتُبَ إِلَى كِسْرَى وَقَيْصَرَ وَالنَّجَاشِيِّ فَقِيلَ: إِنَّهُمْ لَا يَقْبَلُونَ كِتَابًا إِلَّا بِخَاتَمٍ فَصَاغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا حَلْقَةَ فِضَّةٍ نُقِشَ فِيهِ: مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ. وَفِي رِوَايَةٍ لِلْبُخَارِيِّ: كَانَ نَقْشُ الْخَاتَمِ ثَلَاثَةَ أَسْطُرٍ: مُحَمَّدٌ سَطْرٌ ورسولُ الله سطر وَالله سطر
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسریٰ، قیصر اور نجاشی کے نام خط لکھنے کا ارادہ فرمایا تو آپ سے عرض کیا گیا کہ وہ صرف سربمہر خط ہی وصول کرتے ہیں، تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چاندی کے حلقے کی انگوٹھی بنوائی، اس میں ”محمد رسول اللہ“ نقش کیا گیا۔ مسلم اور بخاری کی روایت میں ہے: انگوٹھی کا نقش تین سطروں میں تھا: ”محمد“ ایک سطر میں، ”رسول“ ایک سطر میں اور ”اللہ“ ایک سطر میں تھا۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (5875، 5878) و مسلم (2092/58)»