الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
72. حَدِیث كَیسَانَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّى اللَّه عَلَیهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 15445
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يونس بن محمد ، اخبرنا عمرو بن كثير المكي ، قال: سالت عبد الرحمن بن كيسان مولى خالد بن اسيد، قلت: الا تحدثني عن ابيك؟ فقال: ما سالتني، فقال: حدثني ابي انه:" راى رسول الله صلى الله عليه وسلم، خرج من المطابخ حتى اتى البئر، وهو متزر بإزار ليس عليه رداء، فراى عند البئر عبيدا يصلون، فحل الإزار، وتوشح به، وصلى ركعتين لا ادري الظهر او العصر".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ كَثِيرٍ الْمَكِّيُّ ، قَالَ: سَأَلْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ كَيْسَانَ مَوْلَى خَالِدِ بْنِ أُسَيْدٍ، قُلْتُ: أَلَا تُحَدِّثُنِي عَنْ أَبِيكَ؟ فَقَالَ: مَا سَأَلْتَنِي، فَقَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ:" رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، خَرَجَ مِنَ الْمَطَابِخِ حَتَّى أَتَى الْبِئْرَ، وَهُوَ مُتَّزِرٌ بِإِزَارٍ لَيْسَ عَلَيْهِ رِدَاءٌ، فَرَأَى عِنْدَ الْبِئْرِ عَبِيدًا يُصَلُّونَ، فَحَلَّ الْإِزَارَ، وَتَوَشَّحَ بِهِ، وَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ لَا أَدْرِي الظُّهْرَ أَوْ الْعَصْرَ".
عمرو بن کثیر کہتے ہیں میں نے عبدالرحمن بن کیسان سے کہا کہ آپ مجھے اپنے والد کے حوالے سے کوئی حدیث کیوں نہیں سناتے انہوں نے کہا تم نے مجھ سے اس کی درخواست کی ہی کب ہے پھر کہنے لگے کہ میرے والد صاحب نے مجھے بتایا کہ انہوں نے ایک مرتبہ دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مطبح سے نکلے کنویں پر پہنچے اس وقت آپ نے صرف تہبند باندھ رکھا تھا اوپر کی چادر آپ کے جسم مبارک پر نہ تھی کنویں کے پاس آپ نے چند غلاموں کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا آپ نے تہبند کی گرہ کھول دی اور پانی کے چھینٹے مارے اور دو رکعتیں پڑھیں البتہ مجھے یہ یاد نہیں کہ وہ ظہر کی نماز تھی یا عصر کی۔

حكم دارالسلام: إسناده محتمل للتحسين
حدیث نمبر: 15446
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حماد بن خالد الخياط ، حدثنا عمرو بن كثير بن افلح ، عن عبد الرحمن بن كيسان , قال: سالت ابي كيسان ، ما ادركت من النبي صلى الله عليه وسلم؟ قال:" رايته يصلي عند البئر العليا ببئر بني مطيع ملببا في ثوب الظهر او العصر، فصلاها ركعتين".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ الْخَيَّاطُ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ كَثِيرِ بْنِ أَفْلَحَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَيْسَانَ , قَالَ: سَأَلْتُ أَبِي كَيْسَانَ ، مَا أَدْرَكْتَ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ:" رَأَيْتُهُ يُصَلِّي عِنْدَ الْبِئْرِ الْعُلْيَا بِبِئْرِ بَنِي مُطِيعٍ مُلَبَّبًا فِي ثَوْبٍ الظُّهْرَ أَوْ الْعَصْرَ، فَصَلَّاهَا رَكْعَتَيْنِ".
عبدالرحمن بن کیسان کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد کیسان سے پوچھا کہ آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کس طرح پایا تھا انہوں نے جواب دیا میں نے ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بئر بن مطیع نامی اونچے کنویں پر ایک کپڑے میں لپٹ کر ظہر یا عصر کی نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تھا آپ نے اس وقت دو رکعتیں پڑھی تھیں۔

حكم دارالسلام: إسناده محتمل للتحسين

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.