الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
43. اَحَادِیث شَیبَةَ بنِ عثمَانَ الحَجِّیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 15382
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا وكيع ، حدثنا سفيان ، عن واصل الاحدب ، عن ابي وائل , قال جلست إلى شيبة بن عثمان ، فقال:" جلس عمر بن الخطاب في مجلسك هذا، فقال: لقد هممت ان لا ادع في الكعبة صفراء، ولا بيضاء، إلا قسمتها بين الناس، قال: قلت: ليس ذلك لك، قد سبقك صاحباك لم يفعلا ذلك، فقال: هما المرءان يقتدى بهما".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ وَاصِلٍ الْأَحْدَبِ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ , قَالَ جَلَسْتُ إِلَى شَيْبَةَ بْنِ عُثْمَانَ ، فَقَالَ:" جَلَسَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فِي مَجْلِسَكَ هَذَا، فَقَالَ: لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ لَا أَدَعَ فِي الْكَعْبَةِ صَفْرَاءَ، وَلَا بَيْضَاءَ، إِلَّا قَسَمْتُهَا بَيْنَ النَّاسِ، قَالَ: قُلْتُ: لَيْسَ ذَلِكَ لَكَ، قَدْ سَبَقَكَ صَاحِبَاكَ لَمْ يَفْعَلَا ذَلِكَ، فَقَالَ: هُمَا الْمَرْءَانِ يُقْتَدَى بِهِمَا".
ابو وائل کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں سیدنا شیبہ بن عثمان کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ وہ کہنے لگے کہ تمہاری اس جگہ پر ایک مرتبہ سیدنا عمر بیٹھے تھے اور انہوں نے فرمایا: تھا کہ میرا جی چاہتا ہے کہ خانہ کعبہ میں کوئی سونا چاندی نہ چھوڑوں سب کچھ لوگوں میں تقسیم کر دوں میں نے ان سے عرض کیا: کہ آپ یہ کام نہیں کر سکتے کیونکہ آپ سے پہلے آپ کے دو ساتھی گزر چکے ہیں انہوں نے یہ کام نہیں کیا سیدنا عمر نے فرمایا: وہی تو دو آدمی تھے جن کی اقتداء کی جاسکتی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1594
حدیث نمبر: 15383
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا عبد الرحمن ، عن سفيان ، عن واصل ، عن ابي وائل , قال جلست إلى شيبة بن عثمان في هذا المسجد , فقال:" جلس إلي عمر بن الخطاب مجلسك هذا، فقال: لقد هممت ان لا ادع فيها صفراء، ولا بيضاء، إلا قسمتها بين المسلمين، قال: قلت: ما انت بفاعل، قال: لم؟ قلت: لم يفعله صاحباك، قال: هما المرءان يقتدى بهما".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ وَاصِلٍ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ , قَالَ جَلَسْتُ إِلَى شَيْبَةَ بْنِ عُثْمَانَ فِي هَذَا الْمَسْجِدِ , فَقَالَ:" جَلَسَ إِلَيَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ مَجْلِسَكَ هَذَا، فَقَالَ: لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ لَا أَدَعَ فِيهَا صَفْرَاءَ، وَلَا بَيْضَاءَ، إِلَّا قَسَمْتُهَا بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ، قَالَ: قُلْتُ: مَا أَنْتَ بِفَاعِلٍ، قَالَ: لِمَ؟ قُلْتُ: لَمْ يَفْعَلْهُ صَاحِبَاكَ، قَالَ: هُمَا الْمَرْءَانِ يُقْتَدَى بِهِمَا".
ابو وائل کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں سیدنا شیبہ بن عثمان کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ وہ کہنے لگے کہ تمہاری اس جگہ پر ایک مرتبہ سیدنا عمر بیٹھے تھے اور انہوں نے فرمایا: تھا کہ میرا جی چاہتا ہے کہ خانہ کعبہ میں کوئی سونا چاندی نہ چھوڑوں سب کچھ لوگوں میں تقسیم کر دوں میں نے ان سے عرض کیا: کہ آپ یہ کام نہیں کر سکتے کیونکہ آپ سے پہلے آپ کے دوساتھی گزر چکے ہیں انہوں نے یہ کام نہیں کیا سیدنا عمر نے فرمایا: وہی تو دو آدمی تھے جن کی اقتداء کی جاسکتی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 7275

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.