الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ
1326. حَدِيثُ أُمِّ سَلْمَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 27615
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو النضر ، حدثنا إبراهيم بن سعد ، عن محمد بن إسحاق ، عن عبيد الله بن علي بن ابي رافع ، عن ابيه ، عن ام سلمى، قالت: " اشتكت فاطمة شكواها التي قبضت فيه، فكنت امرضها، فاصبحت يوما كامثل ما رايتها في شكواها تلك، قالت: وخرج علي لبعض حاجته، فقالت: يا امه، اسكبي لي غسلا، فسكبت لها غسلا، فاغتسلت كاحسن ما رايتها تغتسل، ثم قالت: يا امه، اعطيني ثيابي الجدد، فاعطيتها، فلبستها، ثم قالت: يا امه، قدمي لي فراشي وسط البيت، ففعلت، واضطجعت , واستقبلت القبلة، وجعلت يدها تحت خدها، ثم قالت: يا امه، إني مقبوضة الآن، إني مقبوضة الآن، وقد تطهرت، فلا يكشفني احد، فقبضت مكانها، قالت: فجاء علي، فاخبرته" .حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بن علي بْنِ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أُمِ سَلْمَى، قَالَتْ: " اشْتَكَتْ فَاطِمَةُ شَكْوَاهَا الَّتِي قُبِضَتْ فِيهِ، فَكُنْتُ أُمَرِّضُهَا، فَأَصْبَحَتْ يَوْمًا كَأَمْثَلِ مَا رَأَيْتُهَا فِي شَكْوَاهَا تِلْكَ، قَالَتْ: وَخَرَجَ عَلِيٌّ لِبَعْضِ حَاجَتِهِ، فَقَالَتْ: يَا أُمَّهْ، اسْكُبِي لِي غُسْلًا، فَسَكَبْتُ لَهَا غُسْلًا، فَاغْتَسَلَتْ كَأَحْسَنِ مَا رَأَيْتُهَا تَغْتَسِلُ، ثُمَّ قَالَتْ: يَا أُمَّهْ، أَعْطِينِي ثِيَابِيَ الْجُدُدَ، فَأَعْطَيْتُهَا، فَلَبِسَتْهَا، ثُمَّ قَالَتْ: يَا أُمَّهْ، قَدِّمِي لِي فِرَاشِي وَسَطَ الْبَيْتِ، فَفَعَلْتُ، وَاضْطَجَعَتْ , وَاسْتَقْبَلَتْ الْقِبْلَةَ، وَجَعَلَتْ يَدَهَا تَحْتَ خَدِّهَا، ثُمَّ قَالَتْ: يَا أُمَّهْ، إِنِّي مَقْبُوضَةٌ الْآنَ، إِنِّي مَقْبُوضَةٌ الْآنَ، وَقَدْ تَطَهَّرْتُ، فَلَا يَكْشِفُنِي أَحَدٌ، فَقُبِضَتْ مَكَانَهَا، قَالَتْ: فَجَاءَ عَلِيٌّ، فَأَخْبَرْتُهُ" .
حضرت ام سلمیٰ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا مرض الوفات میں مبتلا ہوئیں تو میں ان کی تیمارداری کرتی تھی، ایک دن میں ان کے پاس پہنچی تو میں نے انہیں ایسی بہتریں حالت میں پایا جو میں نے بیماری کے ایام میں نہیں دیکھی تھی، حضرت علی رضی اللہ عنہ اس وقت کسی کام سے باہر نکلے ہوئے تھے، حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے مجھ سے فرمایا: اماں جان! میرے لئے غسل کا پانی رکھ دو، میں نے ان کے لئے غسل کا پانی رکھا، انہوں نے اتنے عمدہ طریقے سے غسل کیا کہ اس سے پہلے بیماری کے ایام میں میں نے انہیں اس طرح غسل کرتے ہوئے نہیں دیکھا تھا، پھر وہ کہنے لگیں کہ اماں جان! مجھے میرے نئے کپڑے دے دو، میں نے انہیں وہ کپڑے دے دئیے، انہوں نے وہ کپڑے زیب تن کئے اور فرمایا: اماں جان! میرا بستر گھر کے درمیان میں کر دو، میں نے ایسا ہی کیا اور وہ وہاں آکر قبلہ رخ لیٹ گئیں اور اپنا ہاتھ اپنے رخسار کے نیچے رکھ کر فرمایا: اماں جان! اب میری روح قبض ہونے والی ہے، میں غسل کر چکی ہوں لہٰذا اب کوئی میرے جسم سے کپڑے نہ اتارے، چنانچہ اسی جگہ ان کی روح قبض ہو گئی اور حضرت علی رضی اللہ عنہ آئے تو میں نے انہیں بتا دیا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لعنعنة ابن إسحاق، ولضعف عبيدالله بن على بن أبى رافع، وفي متنه نكارة
حدیث نمبر: 27616
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال عبد الله: حدثنا محمد بن جعفر الوركاني ، حدثنا إبراهيم بن سعد ، عن محمد بن إسحاق ، فذكر نحوه مثله.قَالَ عَبْد اللَّهِ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْوَرَكَانِيُّ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ مِثْلَهُ.
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.