الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ
1246. حَدِيثُ قَتَادَةَ بْنِ النُّعْمَانِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 27156
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الملك بن عمرو , وعبد الرحمن بن مهدي , قالا: حدثنا زهير يعني ابن محمد ، عن شريك بن عبد الله ، عن عبد الرحمن بن ابي سعيد الخدري ، عن ابيه , وعمه قتادة , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال: " كلوا لحوم الاضاحي وادخروا" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو , وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ , قَالَا: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ ، عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ , وَعَمِّهِ قَتَادَةَ , أن رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: " كُلُوا لُحُومَ الْأَضَاحِيِّ وَادَّخِرُوا" .
حضرت ابوسعید خدری اور حضرت قتادہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قربانی کا گوشت کھا بھی سکتے ہو اور ذخیرہ بھی کر سکتے ہو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 27157
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الصمد ، قال: حدثنا يزيد بن إبراهيم ، قال: حدثنا محمد يعني ابن سيرين ، عن ابي العلانية ، عن ابي سعيد الخدري , قال: اتيت هذه امراته , وعندها لحم من لحوم الاضاحي قد رفعته، فرفعت عليها العصا، فقالت: إن فلانا اتانا، فاخبرنا , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إني كنت نهيتكم ان تمسكوا لحوم الاضاحي فوق ثلاثة ايام، فكلوا وادخروا" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي الْعَلَانِيَةِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ , قَالَ: أَتَيْتُ هَذِهِ امْرَأَتَهُ , وَعِنْدَهَا لَحْمٌ مِنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ قَدْ رَفَعَتْهُ، فَرَفَعْتُ عَلَيْهَا الْعَصَا، فَقَالَتْ: إِنَّ فُلَانًا أَتَانَا، فَأَخْبَرَنَا , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنِّي كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ أَنْ تُمْسِكُوا لُحُومَ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ، فَكُلُوا وَادَّخِرُوا" .
حضرت ابوسعید خدری اور حضرت قتادہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں پہلے قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ رکھنے کی ممانعت کی تھی، اب تم قربانی کا گوشت کھا بھی سکتے ہو اور ذخیرہ بھی کر سکتے ہو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 27158
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يونس ، قال: حدثنا ليث ، عن يزيد يعني ابن الهاد ، عن محمد بن إبراهيم ، ان قتادة بن النعمان الظفري ، وقع بقريش، فكانه نال منهم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يا قتادة، لا تسبن قريشا، فلعلك ان ترى منهم رجالا تزدري عملك مع اعمالهم، وفعلك مع افعالهم، وتغبطهم إذا رايتهم، لولا ان تطغى قريش، لاخبرتهم بالذي لهم عند الله عز وجل" ، قال يزيد : سمعني جعفر بن عبد الله بن اسلم وانا احدث هذا الحديث، فقال: هكذا حدثني عاصم بن عمر بن قتادة ، عن ابيه , عن جده .حَدَّثَنَا يُونُسُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ الْهَادِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، أَنَّ قَتَادَةَ بْنَ النُّعْمَانِ الظَّفَرِيَّ ، وَقَعَ بِقُرَيْشٍ، فَكَأَنَّهُ نَالَ مِنْهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَا قَتَادَةُ، لَا تَسُبَّنَّ قُرَيْشًا، فَلَعَلَّكَ أَنْ تَرَى مِنْهُمْ رِجَالًا تَزْدَرِي عَمَلَكَ مَعَ أَعْمَالِهِمْ، وَفِعْلَكَ مَعَ أَفْعَالِهِمْ، وَتَغْبِطُهُمْ إِذَا رَأَيْتَهُمْ، لَوْلَا أَنْ تَطْغَى قُرَيْشٌ، لَأَخْبَرْتُهُمْ بِالَّذِي لَهُمْ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ" ، قَالَ يَزِيدُ : سَمِعَنِي جَعْفَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَسْلَمَ وَأَنَا أُحَدِّثُ هَذَا الْحَدِيثَ، فَقَالَ: هَكَذَا حَدَّثَنِي عَاصِمُ بْنُ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ , عَنْ جَدِّهِ .
حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے کسی موقع پر قریشی لوگوں کی شان میں سخت کلمات کہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ سن لئے اور فرمایا: اے قتادہ! قریش کو برا بھلا مت کہا کرو، کیونکہ تم ان میں سے بہت سے آدمیوں کو دیکھو گے اور ان کے اعمال کے سامنے اپنے عمل کو اور ان کے افعال کے سامنے اپنے فعل کو حقیر سمجھو گے اور جب انہیں دیکھو گے تو ان پر رشک کرو گے، اگر قریش کے سرکشی میں مبتلا ہونے کا خطرہ نہ ہوتا تو میں انہیں بتاتا کہ اللہ کے یہاں ان کا کیا مقام و مرتبہ ہے۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناداه ضعيفان: الأول الانقطاعه ، محمد بن إبراهيم لم يسمع من قتادة، والثاني: فيه عمر بن قتادة، وهو مجهول

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.