الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
16. باب في تَقْوَى اللَّهِ:
اللہ کے تقویٰ کا بیان
حدیث نمبر: 2759
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث قدسي) حدثنا حدثنا الحكم بن المبارك، عن سلم بن قتيبة، عن سهيل القطعي، عن ثابت، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه قرا: هو اهل التقوى واهل المغفرة سورة المدثر آية 56. قال:"قال ربكم: انا اهل ان اتقى، فمن اتقاني فانا اهل ان اغفر له".(حديث قدسي) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ سَلْمِ بْنِ قُتَيْبَةَ، عَنْ سُهَيْلٍ الْقُطَعِيِّ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَرَأَ: هُوَ أَهْلُ التَّقْوَى وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ سورة المدثر آية 56. قَالَ:"قَالَ رَبُّكُمْ: أَنَا أَهْلٌ أَنْ أُتَّقَى، فَمَنْ اتَّقَانِي فَأَنَا أَهْلٌ أَنْ أَغْفِرَ لَهُ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: «﴿هُوَ أَهْلُ التَّقْوَىٰ وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ﴾» (مدثر: 56/74) پھر فرمایا: تمہارے رب نے فرمایا: میں اس لائق ہوں کہ مجھ سے ڈرا جائے اور جو مجھ سے ڈرے تو میں اس قابل ہوں کہ اس کو بخش دوں۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف سهيل بن أبي حزم، [مكتبه الشامله نمبر: 2766]»
سہیل بن ابی حزم کی وجہ سے اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 4299]، [أبويعلی 3317]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2758)
گرچہ یہ حدیث ضعیف ہے، لیکن الله تعالیٰ کا تقویٰ جس نے اختیار کیا، رب ذوالجلال سے جو ڈرا، اس کو اللہ تعالیٰ یقیناً بخش دے گا۔
الله تعالیٰ ہمیں خشیتِ الٰہی اور تقویٰ عطا فرمائے، آمین۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف سهيل بن أبي حزم
حدیث نمبر: 2760
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عثمان بن محمد، قال: حدثنا معتمر، عن كهمس بن الحسن، عن ابي السليل، عن ابي ذر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إني لاعلم آية لو اخذ بها الناس بها لكفتهم: فإذا بلغن اجلهن فامسكوهن بمعروف او فارقوهن بمعروف واشهدوا ذوي عدل منكم واقيموا الشهادة لله ذلكم يوعظ به من كان يؤمن بالله واليوم الآخر ومن يتق الله يجعل له مخرجا سورة الطلاق آية 2".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ كَهْمَسِ بْنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي السَّلِيلِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِنِّي لَأَعْلَمُ آيَةً لَوْ أَخَذَ بِهَا النَّاسُ بِهَا لَكَفَتْهُمْ: فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَأَمْسِكُوهُنَّ بِمَعْرُوفٍ أَوْ فَارِقُوهُنَّ بِمَعْرُوفٍ وَأَشْهِدُوا ذَوَيْ عَدْلٍ مِنْكُمْ وَأَقِيمُوا الشَّهَادَةَ لِلَّهِ ذَلِكُمْ يُوعَظُ بِهِ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَمَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجًا سورة الطلاق آية 2".
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے ایک ایسی آیت معلوم ہے اگر لوگ اس پر عمل کر لیں تو وہی ان کیلئے کافی ہے: «﴿وَمَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجًا﴾» (الطلاق: 2/65) یعنی جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے الله تعالیٰ اس کیلئے چھٹکارے کی شکل نکال دیتا ہے۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2767]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 6668]، [موارد الظمآن 1547]، [كتابت الزهد لأحمد ص: 146]۔ بعض نسخ میں مذکورہ آیت کا یہ آخری جملہ ہی مذکور ہے، اور بعض نسخ میں پوری آیت مذکور ہے۔ پوری آیت کا ترجمہ یہ ہے: ”پس جب یہ عورتیں اپنی عدت پوری کرنے کے قریب پہنچ جائیں تو انہیں یا تو قاعدے کے مطابق اپنے نکاح میں رہنے دو، یا دستور کے مطابق انہیں الگ کر دو، اور آپس میں دو عادل شخصوں کو گواہ کر لو، اور الله کی رضا مندی کے لئے ٹھیک ٹھیک گواہی دو، یہی ہے جس کی نصیحت اسے کی جاتی ہے جو الله پر اور قیامت کے دن پر یقین رکھتا ہو اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لئے چھٹکارے کی شکل نکال دیتا ہے۔“

وضاحت:
(تشریح حدیث 2759)
تقویٰ یہ ہے کہ انسان کا الله تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمانِ کامل ہو، اللہ اور رسول کی اطاعت و فرماں برداری میں وہ اچھے کام کرے اور برے کاموں سے بچا رہے۔
تقویٰ کا حکم اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں جگہ جگہ دیا ہے: «‏‏‏‏ ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ﴾ [الأحزاب: 70] » اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وقتاً فوقتاً تقویٰ کی وصیت کرتے رہتے تھے اور فرماتے: «أُوْصِيْكُمْ بِتَقْوَى اللّٰهِ» ۔
تقویٰ کے بہت سے فوائد ہیں۔
ان میں سے ایک یہ ہے کہ الله تعالیٰ متقی کو ہر ہم و غم اور مصیبت و پریشانی سے نجات دیتا ہے، رزق میں کشادگی عطا فرماتا ہے، جیسا کہ مذکورہ بالا آیت سے واضح ہے۔
سورۂ طلاق میں ہی دوسری آیت میں ہے: « ﴿وَمَنْ يَتَّقِ اللّٰهَ يَجْعَلْ لَهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا﴾ [الطلاق: 4] » جو اللہ تعالیٰ سے ڈرے الله تعالیٰ اپنے حکم سے اس کے معاملات کو آسان و درست فرما دیتا ہے۔
الله تعالیٰ ہم سب کو متقی اور پرہیزگار بنائے، آمین۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.