الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
111. باب في أَنْهَارِ الْجَنَّةِ:
جنت کی نہروں کا بیان
حدیث نمبر: 2870
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، قال: اخبرنا الجريري، عن حكيم بن معاوية، عن ابيه: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: "إن في الجنة بحر اللبن وبحر العسل وبحر الخمر، ثم تشقق منه الانهار".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ مُعَاوِيَةَ، عَنْ أَبِيهِ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِنَّ فِي الْجَنَّةِ بَحْرَ اللَّبَنِ وَبَحْرَ الْعَسَلِ وَبَحْرَ الْخَمْرِ، ثُمَّ تَشَقَّقُ مِنْهُ الْأَنْهَارُ".
حکیم بن معاویہ نے اپنے والد سے روایت کیا، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت میں ایک سمندر دودھ کا، ایک سمندر شہد کا، اور ایک سمندر شراب (خمر) کا ہے، پھر ان سے نہریں پھوٹتی ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2878]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 2571]، [ابن حبان 7409]، [موارد الظمآن 2623]، [أبونعيم فى صفة الجنة 307، وغيرهم]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2869)
ترمذی شریف میں پانی کے سمندر کا بھی ذکر ہے جو صحیح ہے، کیوں کہ قرآن پاک میں بھی چار قسم کی نہروں کا بیان ہے: « ﴿فِيْهَا أَنْهَارٌ مِنْ مَاءٍ غَيْرِ آسِنٍ وَأَنْهَارٌ مِنْ لَبَنٍ لَمْ يَتَغَيَّرْ طَعْمُهُ وَأَنْهَارٌ مِنْ خَمْرٍ لَذَّةٍ لِلشَّارِبِيْنَ وَأَنْهَارٌ مِنْ عَسَلٍ مُصَفًّى .....﴾ [محمد: 15] » یعنی اس جنّت میں پانی کی نہریں ہیں جو بدبو کرنے والا نہیں، دودھ کی نہریں جن کا مزہ نہیں بدلتا، اور شراب کی نہریں ہیں جن میں پینے والوں کو بڑی لذت ہے، اور شہد کی نہریں ہیں جو بہت صاف ہیں .....۔
بعض احادیث میں ان نہروں کے نام بھی مذکور ہیں جیسا کہ پیچھے گذر چکا ہے، اور ہر جنتی کے بالا خانوں سے یہ نہریں گذرتی ہوں گی۔
الله تعالیٰ ہمیں یہ نعمتیں نصیب فرمائے، آمین۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.