الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
73. باب في حُسْنِ الْخُلُقِ:
حسن اخلاق کا بیان
حدیث نمبر: 2826
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو نعيم، حدثنا سفيان، عن حبيب بن ابي ثابت، عن ميمون بن ابي شبيب، عن ابي ذر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "اتق الله حيثما كنت، واتبع السيئة الحسنة تمحها، وخالق الناس بخلق حسن".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "اتَّقِ اللَّهَ حَيْثُمَا كُنْتَ، وَأَتْبِعْ السَّيِّئَةَ الْحَسَنَةَ تَمْحُهَا، وَخَالِقْ النَّاسَ بِخُلُقٍ حَسَنٍ".
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اللہ سے ڈرو جہاں کہیں بھی ہو، اور برائی سرزد ہونے کے بعد نیکی کرو جو برائی کو مٹا دے گی، اور لوگوں کے ساتھ حسن اخلاق سے ملو۔

تخریج الحدیث: «رجاله ثقات لكن ابن أبي حاتم، [مكتبه الشامله نمبر: 2833]»
اس حدیث کے رجال ثقات ہیں۔ دیکھئے: [ترمذي 1988، وقال: حسن صحيح]، [أحمد 153/5]، [طبراني 145/20، 395]، [القضاعي 652]، [شعب الايمان 8026]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2825)
اس حدیث میں تقویٰ کی تعلیم ہے اور برائی کے سرزد ہونے کے بعد بطورِ کفاره نیکی کرنے کا حکم اور حسنِ اخلاق کی تعلیم ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات لكن ابن أبي حاتم
حدیث نمبر: 2827
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الله بن يزيد، حدثنا سعيد هو: ابن ابي ايوب، قال: حدثني محمد بن عجلان، عن القعقاع بن حكيم، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "اكمل المؤمنين إيمانا احسنهم خلقا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ هُوَ: ابْنُ أَبِي أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ، عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "أَكْمَلُ الْمُؤْمِنِينَ إِيمَانًا أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے زیادہ کامل ایمان والے وہ لوگ ہیں جو مسلمانوں میں سب سے زیادہ اچھے اخلاق والے ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن من أجل محمد بن عجلان، [مكتبه الشامله نمبر: 2834]»
اس حدیث کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4682]، [ترمذي 1162]، [ابن حبان 479]، [موارد الظمآن 1926، وله شواهد عندهم عن أبى الدرداء]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2826)
اس حدیث میں ایمان اور حسنِ اخلاق کے درمیان تلازم کا بیان ہے، یعنی جو اخلاق میں جتنا کامل ہوگا ایمان میں بھی اتنا ہی کامل ہوگا، گویا کمالِ ایمان کے لئے حسنِ اخلاق میں کمال ضروری ہے۔
ابوداؤد اور ترمذی میں یہ اضافہ ہے کہ تم میں سے سب سے اچھا وہ ہے جو اپنی عورتوں کے حق میں سب سے اچھا ہو، اور میں اپنے اہل کے لئے تم سب سے اچھا ہوں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن من أجل محمد بن عجلان

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.