الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
69. باب: «مَنْ هَمَّ بِحَسَنَةٍ» :
جو شخص ایک نیکی کرنے کا ارادہ کرے
حدیث نمبر: 2821
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حدثنا عفان، حدثنا جعفر بن سليمان، حدثنا الجعد ابو عثمان، قال: سمعت ابا رجاء العطاردي، قال: سمعت ابن عباس، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم فيما يرويه عن ربه عز وجل , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إن ربكم رحيم: من هم بحسنة فلم يعملها، كتبت له حسنة، فإن عملها، كتبت عشرا إلى سبع مائة إلى اضعاف كثيرة، ومن هم بسيئة فلم يعملها، كتبت له حسنة، فإن عملها، كتبت واحدة، او يمحوها. ولا يهلك على الله إلا هالك".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا الْجَعْدُ أَبُو عُثْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا رَجَاءٍ الْعُطَارِدِيَّ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا يَرْوِيهِ عَنْ رَبِّهِ عَزَّ وَجَلَّ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِنَّ رَبَّكُمْ رَحِيمٌ: مَنْ هَمَّ بِحَسَنَةٍ فَلَمْ يَعْمَلْهَا، كُتِبَتْ لَهُ حَسَنَةً، فَإِنْ عَمِلَهَا، كُتِبَتْ عَشْرًا إِلَى سَبْعِ مِائَةٍ إِلَى أَضْعَافٍ كَثِيرَةٍ، وَمَنْ هَمَّ بِسَيِّئَةٍ فَلَمْ يَعْمَلْهَا، كُتِبَتْ لَهُ حَسَنَةً، فَإِنْ عَمِلَهَا، كُتِبَتْ وَاحِدَةً، أَوْ يَمْحُوهَا. وَلَا يَهْلِكُ عَلَى اللَّهِ إِلَّا هَالِكٌ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب عز و جل سے روایت کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا رب بہت رحم والا ہے، پس جس نے کسی نیکی کا ارادہ کیا، لیکن اس پر عمل نہ کر سکا تب بھی اس کے لئے ایک مکمل نیکی لکھی جاتی ہے، اور اگر اس نے ارادے کے بعد عمل بھی کر لیا تو اس کے لئے (ایک کے بدلے) دس گنے سے سات سو گنے تک اس سے بھی زیادہ نیکیاں لکھی جاتی ہیں، اور جس نے برائی کا ارادہ کیا اور عمل نہیں کیا تب بھی اس کے لئے ایک نیکی لکھی جائے گی، اور اگر اس نے ارادے کے بعد عمل بھی کر لیا تو صرف ایک برائی لکھی جائے گی، الله تعالیٰ اسے بھی مٹا دے گا اور اللہ کے پاس کوئی ہلاک و برباد نہ ہوگا سوائے اس کے جو خود ہلاکت میں پڑ جائے (یعنی جس کی قسمت میں ہی ہلاکت و بربادی ہو صرف وہی ہلاک ہوگا)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2828]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6491]، [مسلم 131]، [أحمد 279/1]، [طبراني 161/12، 12760]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2820)
اس حدیث میں الله کی رحمت و بندوں سے محبت کا ذکر ہے، اگر نیکی کا ارادہ کر لیا اور عمل نہیں کیا تب بھی ایک نیکی کا ثواب مل گیا، اور اگر عمل بھی کر لیا تو خلوصِ وللّٰہیت، محبت و چاہت کے مطابق دس سے سات سو گنے یا اس سے بھی زیادہ نیکیاں کرنے کا ثواب ہی ثواب، سبحان الله کیا شانِ رحمت ہے، پھر یہی نہیں، اگر برائی کا ارادہ کرے پھر برائی کا کام نہ کرے تب بھی ایک نیکی کا ثواب۔
بعض علماء نے کہا ہے کہ برائی کے ارادے سے مراد یہ ہے کہ دل دماغ میں برائی کرنے کی بات آئے اور نکل جائے، اس کا مصمم ارادہ نہ کرے، نہ دل میں بری بات گھر کرے، تب اس پر کوئی گناہ نہ ہوگا، لیکن اگر ذہن میں بٹھائے رکھے، اس کی پلاننگ کرے، پھر کسی خارجی سبب سے گناہ نہ کر پائے تو اس کا گناہ ضرور لکھا جائے گا۔
«واللّٰه أعلم وعلمه أتم.»

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.