الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
29. باب: «لاَ يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى يُحِبَّ لأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ» :
اپنے لئے پسند ہو وہی اپنے بھائی کے لئے پسند کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2775
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، اخبرنا شعبة، عن قتادة، عن انس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا يؤمن احدكم حتى يحب لاخيه ما يحب لنفسه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى يُحِبَّ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص ایمان والا نہ ہوگا جب تک کہ اپنے بھائی کے لئے وہ نہ چاہے جو اپنے لئے چاہتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2782]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 13]، [مسلم 45]، [ترمذي 2515]، [نسائي 5032]، [ابن ماجه 66]، [أبويعلی 2887]، [ابن حبان 234]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2776
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، وهاشم بن القاسم , قالا: حدثنا شعبة، عن قتادة، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "لا يؤمن احدكم حتى اكون احب إليه من والده، وولده، والناس اجمعين".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، وَهَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ , قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ، وَوَلَدِهِ، وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص ایمان والا نہ ہوگا جب تک کہ میں اس کے والد، اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ اس کا محبوب نہ بن جاؤں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2783]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 15]، [مسلم 44]، [نسائي 5028]، [ابن ماجه 67]، [أحمد 49/5، وغيرهم]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2774 سے 2776)
یعنی جب تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت سب کی محبت پر غالب نہ آجائے ایمانِ کامل نصیب نہ ہوگا، اس سے معلوم ہوا کہ ایمان گھٹتا بڑھتا ہے، جو شخص ایمان کے جتنے تقاضے پورے کرے گا اتنا ہی اس کا ایمان کامل ہوگا۔
اس حدیث سے معلوم ہوا: ماں باپ، آل اولاد اور تمام جہاں سے زیادہ سنّت اور صاحبِ سنّت سے محبت ہوگی تو اتنا ہی ایمان زیادہ اور کامل ہوگا، اور جتنی اس محبت میں کمی ہوگی ایمان میں بھی کمی آئے گی۔
اے قمر شیطان کی محفل میں جانا چھوڑ دے
دین میں رخنہ، کمی آجائے گی ایمان میں

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.