الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
12. باب في الْمُحَافَظَةِ عَلَى الصَّوْمِ:
روزے پر مداومت کا بیان
حدیث نمبر: 2755
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا إسحاق بن عيسى، عن عبد الرحمن بن ابي الزناد، عن عمرو بن ابي عمرو، عن سعيد المقبري، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "كم من صائم ليس له من صيامه إلا الظما، وكم من قائم ليس له من قيامه إلا السهر".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ عِيسَى، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "كَمْ مِنْ صَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ صِيَامِهِ إِلَّا الظَّمَأُ، وَكَمْ مِنْ قَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ قِيَامِهِ إِلَّا السَّهَرُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کتنے روزے دار ایسے ہوتے ہیں جن کو روزے کا کوئی ثواب نہیں ملتا، وہ (بھوکے) پیاسے رہتے ہیں، اور کتنے رات میں عبادت کرنے والے ایسے ہوتے ہیں کہ ان کے قیام کا رت جگے (جاگنے) کے سوا کوئی فائدہ نہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2762]»
اس روایت کی سند حسن ہے، لیکن حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 1690]، [أبويعلی 6551]، [ابن حبان 3481]، [الموارد 654]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2754)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ روزہ اور تہجد اس کے شروط، حدود و قیود کے بغیر ادا کئے جائیں تو ان کا فائدہ کچھ نہیں سوائے اس کے کہ روزے دار پیاسا رہے اور تہجد گذار جاگتا رہے۔
روزے اور نماز کا صحیح ثواب حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ لغو، رفث، فسق و فجور، ریا و نمود سے پرہیز کیا جائے۔
حدیث میں ہے کہ جو شخص بری بات اور برا عمل نہ چھوڑے الله کو اس کے بھوکا پیاسا رہنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ نے کہا: جب روزہ رکھو تو تمہاری زبان، تمہارے کان، تمہاری آنکھیں بھی روزہ رکھیں، اور تمہارے روزے کا دن اور بنا روزے کا دن ایک جیسا نہ ہو۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن ولكن الحديث صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.