الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
62. باب: «لَوْ كَانَ لاِبْنِ آدَمَ وَادِيَانِ مِنْ مَالٍ» :
اگر ابن آدم کے لئے مال کی دو وادیاں ہوں تب بھی
حدیث نمبر: 2813
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن انس، قال: كنت اسمع رسول الله صلى الله عليه وسلم فلا ادري اشيء انزل عليه ام شيء يقوله، وهو يقول: "لو كان، لابن آدم واديان من مال لابتغى إليهما ثالثا، ولا يملا جوف ابن آدم إلا التراب، ويتوب الله على من تاب".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كُنْتُ أَسْمَعُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا أَدْرِي أَشَيْءٌ أُنْزِلَ عَلَيْهِ أَمْ شَيْءٌ يَقُولُهُ، وَهُوَ يَقُولُ: "لَوْ كَانَ، لِابْنِ آدَمَ وَادِيَانِ مِنْ مَالٍ لَابْتَغَى إِلَيْهِمَا ثَالِثًا، وَلَا يَمْلَأُ جَوْفَ ابْنِ آدَمَ إِلَّا التُّرَابُ، وَيَتُوبُ اللَّهُ عَلَى مَنْ تَابَ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنتا تھا اور جانتا نہیں تھا کہ یہ وحی کے الفاظ ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اپنے الفاظ ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: اگر آدمی کے پاس مال سے بھری دو وادیاں ہوں تب بھی وہ تیسری وادی کی تلاش میں رہے گا، اور آدمی کا پیٹ نہیں بھرتا مگر مٹی سے، اور الله تعالیٰ رجوع کرتا ہے اس کی طرف جو توبہ کرے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2820]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6439]، [نحوه مسلم 1048]، [مثله أبويعلی 2849]، [ابن حبان 3235، و له شواهد]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2812)
مسلم شریف میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بھی ایسے ہی مروی ہے کہ میں نہیں جانتا کہ یہ قرآن میں سے ہے یا نہیں، اور سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے بھی ایسے ہی مروی ہے، اس سے اس حدیث کی اہمیت واضح ہوتی ہے، اور دنیا کی مذمت و کراہت، اور انسان کی فطرت کہ اس کا پیٹ بھرتا ہی نہیں ہے، ہمیشہ ھل من مزید کی تلاش میں سر گرداں رہتا ہے، تا آنکہ موت اور مٹی سے اس کا پیٹ بھرتا ہے۔
سورۂ تکاثر کے نزول سے پہلے اس عبارت کو قرآن کی طرح تلاوت کیا جاتا رہا، پھر جب « ﴿أَلْهَاكُمُ التَّكَاثُرُ﴾ » نازل ہوئی تو اس کی تلاوت منسوخ ہوگئی، مضمون ایک ہی ہے جس میں انسان کی حرص و طمع کا بیان ہے۔
(مولانا راز رحمہ اللہ)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.