الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
22. باب قَوْلِ مَسْرُوقٍ في الْجَدَّاتِ:
جدات کے بارے میں مسروق رحمہ اللہ کی رائے
حدیث نمبر: 2977
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا يزيد بن هارون، انبانا الاشعث، عن الشعبي، قال:"جئن اربع جدات يتساوقن إلى مسروق، فالغى ام اب الاب، وورث ثلاثا: جدتي ابيه: ام امه، وام ابيه، وجدة امه".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبَأَنَا الْأَشْعَثُ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، قَالَ:"جِئْنَ أَرْبَعُ جَدَّاتٍ يَتَسَاوَقْنَ إِلَى مَسْرُوقٍ، فَأَلْغَى أَمَّ أَبِ الْأَبِ، وَوَرَّثَ ثَلَاثًا: جَدَّتَيْ أَبِيهِ: أُمَّ أُمِّهِ، وَأُمَّ أَبِيهِ، وَجَدَّةَ أُمِّهِ".
شعبی نے کہا: مسروق رحمہ اللہ کے پاس چار جدات قطار لگا کر آ ئیں، ان میں سے دادا کی ماں کو تو انہوں نے نکال دیا (یعنی پردادی کو) باقی تین کو وارث قرار دیا، دو باپ کی دادیاں یعنی ماں کی ماں (نانی) اور باپ کی ماں (دادی) اور اس کی ماں کی دادی (پڑنانی)۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 2987]»
اس اثر کی سند بھی اشعث کی وجہ سے ضعیف ہے، دوسرے طرق بھی ضعیف ہیں۔ دیکھے: [ابن أبى شيبه 11335]، [عبدالرزاق 19081]، [ابن منصور 87]، [ابن حزم فى المحلی 275/2]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2965 سے 2977)
دادی اور نانی کی وراثت کا ذکر گذر چکا ہے، پردادی اور پرنانی کے بارے میں صحابہ کرام کے درمیان اختلافات ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.