الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
50. باب مِيرَاثِ الْوَلاَءِ:
ولاء کی میراث کا بیان
حدیث نمبر: 3169
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا احمد بن عبد الله، حدثنا ابو شهاب، عن الشيباني، عن الشعبي: في العبد يتزوج المراة، ثم يطلقها وله منها ولد؟ قال: "إن كانت حرة، فالنفقة على امه، وإن كان عبدا، يعني: الصبي، فعلى مواليه".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ الشَّعْبِيِّ: فِي الْعَبْدِ يَتَزَوَّجُ الْمَرْأَةَ، ثُمَّ يُطَلِّقُهَا وَلَهُ مِنْهَا وَلَدٌ؟ قَالَ: "إِنْ كَانَتْ حُرَّةً، فَالنَّفَقَةُ عَلَى أُمِّهِ، وَإِنْ كَانَ عَبْدًا، يَعْنِي: الصَّبِيَّ، فَعَلَى مُوَالِيهِ".
شیبانی (سلیمان بن فیروز) سے مروی ہے: شعبی رحمہ اللہ نے کہا: کوئی غلام کسی عورت سے شادی کرے اور اس سے لڑکا پیدا ہو جائے تو اگر عورت آزاد ہے تو نفقہ (خرچ) ماں کے ذمہ ہوگا (غلام باپ کے نہیں) اور اگر وہ لڑکا بھی غلام ہو تو اس کا خرچ اس کے آقاؤں پر ہو گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3178]»
اس روایت کی سند صحیح ہے، ابوشہاب کا نام عبدربہ بن نافع ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 153/5]

وضاحت:
(تشریح حدیث 3168)
یہ اس صورت میں ہے جب غلام اپنی بیوی کو طلاق دے دے۔
«كما فى المصنف.»

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 3170
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا محمد بن عيسى، حدثنا هشيم، حدثنا زكريا، عن عامر. ح وحدثنا جرير، عن مغيرة، عن إبراهيم: انهما قالا: "ولاؤه لمن بدا بالعتق اول مرة".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا، عَنْ عَامِرٍ. ح وحَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ: أَنَّهُمَا قَالَا: "وَلَاؤُهُ لِمَنْ بَدَأَ بِالْعِتْقِ أَوَّلَ مَرَّةٍ".
امام عامر شعبی اور ابراہیم رحمہما اللہ نے کہا: اس کا حق میراث اس کے لئے ہوگا جس نے پہلی بار آزادی شروع کی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى عامر الشعبي، [مكتبه الشامله نمبر: 3179]»
اس اثر کی سند عامر شعبی رحمہ اللہ سے صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 1901]، [عبدالرزاق 16723]۔ اور دوسری سند ابراہیم رحمہ اللہ سے بھی صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 1903]، [عبدالرزاق 16727]

وضاحت:
(تشریح حدیث 3169)
اس اثر کو ابن ابی شیبہ اور عبدالرزاق نے «باب العبد بين الرجلين» میں ذکر کیا ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ ایسا غلام جو دو مالکان کے درمیان ہو اور ایک نے اسے آزاد کر دیا تو جس نے پہلے آزاد کیا اس کی میراث کا حق دار وہی ہوگا۔
آگے مزید تفصیل آ رہی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى عامر الشعبي

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.