الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
16. باب قَوْلِ زَيْدٍ في الْجَدِّ:
دادا کے بارے میں سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کی رائے کا بیان
حدیث نمبر: 2961
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا ابو النعمان، حدثنا وهيب، حدثنا يونس، عن الحسن: ان زيدا كان "يشرك الجد مع الإخوة إلى الثلث".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ الْحَسَنِ: أَنَّ زَيْدًا كَانَ "يُشَرِّكُ الْجَدَّ مَعَ الْإِخْوَةِ إِلَى الثُّلُثِ".
حسن رحمہ اللہ نے کہا کہ سیدنا زید رضی اللہ عنہ بھائیوں کے ساتھ دادا کو تہائی کا شریک بناتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده إلى الحسن صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2970]»
حسن تک اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11274]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده إلى الحسن صحيح
حدیث نمبر: 2962
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا عمر بن حفص بن غياث، حدثنا ابي، حدثنا الاعمش، عن إبراهيم، عن زيد بن ثابت: انه كان "يقاسم بالجد مع الإخوة إلى الثلث، ثم لا ينقصه".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ: أَنَّهُ كَانَ "يُقَاسِمُ بِالْجَدِّ مَعَ الْإِخْوَةِ إِلَى الثُّلُثِ، ثُمَّ لَا يُنْقِصُهُ".
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ دادا کو بھائیوں کے ساتھ ثلث تقسیم کرتے تھے، اور اس میں کمی نہ کرتے۔

تخریج الحدیث: «إسناده إلى إبراهيم صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2971]»
اس اثر کی سند ابراہیم تک صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11279، 11309]، [عبدالرزاق 19063]، [البيهقي 250/6]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده إلى إبراهيم صحيح
حدیث نمبر: 2963
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا سعيد بن المغيرة، عن عيسى بن يونس، عن إسماعيل، قال: قال عامر: "خذ من امر الجد ما اجتمع الناس عليه، قال ابو محمد: يعني قول زيد.(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ، عَنْ إِسْمَاعِيل، قَالَ: قَالَ عَامِرٌ: "خُذْ مِنْ أَمْرِ الْجَدِّ مَا اجْتَمَعَ النَّاسُ عَلَيْهِ، قَالَ أَبُو مُحَمَّدٍ: يَعْنِي قَوْلَ زَيْدٍ.
اسماعیل سے مروی ہے عامر (الشعبی) نے کہا: دادا کے معاملے میں اس پر عمل کرو جس پر (علماء) لوگوں نے اجماع کیا ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: یعنی سیدنا زید رضی اللہ عنہ کا قول اپناؤ۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى عامر الشعبي، [مكتبه الشامله نمبر: 2972]»
عامر الشعبی تک اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مالك فى الفرائض 2]، [ابن أبى شيبه 11257، 11316]، [عبدالرزاق 19042]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2960 سے 2963)
ان تمام آثار سے سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کی رائے معلوم ہوئی کہ باپ کی غیر موجودگی میں دادا کا حصہ ہے۔
دادا، پوتے، چچا، بھتیجے کی تصریح گرچہ قرآن پاک میں وارد نہیں ہے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے حصص «أَلْحِقُوْا الْفَرَائِضَ بِأَهْلِهَا، فَمَا بَقِيَ فَهُوَ لِأَوْلَى رَجُلٍ ذَكَرٍ» [صحيح مسلم 4141] کے تحت مقرر فرما دیئے ہیں۔
تفصیل کے لئے دیکھئے: [المحلى 384/9]، [فتح الباري 20/12]، [منهاج المسلم، ص: 679] ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى عامر الشعبي

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.