مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
1122. حَدِيثُ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 23845
Save to word اعراب
حدثنا حجاج ، قال: سمعت شعبة يحدث، عن قتادة ، قال: سمعت الحسن يحدث، عن سعد بن عبادة ، ان امه ماتت، فقال لرسول الله صلى الله عليه وسلم: إن امي ماتت افاتصدق عنها؟ قال:" نعم"، قال: فاي الصدقة افضل؟ قال:" سقي الماء" ، قال: فتلك سقاية آل سعد بالمدينة، قال شعبة: فقلت لقتادة: من يقول تلك سقاية آل سعد؟ قال الحسن.حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، قَالَ: سَمِعْتُ شُعْبَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ قَتَادَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ يُحَدِّثُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ ، أَنَّ أُمَّهُ مَاتَتْ، فَقَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ أَفَأَتَصَدَّقُ عَنْهَا؟ قَالَ:" نَعَمْ"، قَالَ: فَأَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:" سَقْيُ الْمَاءِ" ، قَالَ: فَتِلْكَ سِقَايَةُ آلِ سَعْدٍ بِالْمَدِينَةِ، قَالَ شُعْبَةُ: فَقُلْتُ لِقَتَادَةَ: مَنْ يَقُولُ تِلْكَ سِقَايَةُ آلِ سَعْدٍ؟ قَالَ الْحَسَنُ.
حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ان کی والدہ فوت ہوئیں تو انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا یا رسول اللہ! میری والدہ فوت ہوگئی ہیں کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کرسکتا ہوں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں! انہوں نے پوچھا کہ پھر کون سا صدقہ سب سے افضل ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پانی پلانا، راوی کہتے ہیں کہ مدینہ منورہ میں آل سعد کے پانی پلانے کی اصل وجہ یہی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده منقطع، الحسن لم يدرك سعدا
حدیث نمبر: 23846
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا سليمان بن كثير ابو داود ، عن الزهري ، عن عبيد الله بن عبد الله ، عن ابن عباس ، عن سعد بن عبادة ، انه اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: إن امي ماتت وعليها نذر، افيجزئ عنها ان اعتق عنها؟ قال: " اعتق عن امك" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ أَبُو دَاوُدَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ ، أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا نَذْرٌ، أَفَيُجْزِئُ عَنْهَا أَنْ أُعْتِقَ عَنْهَا؟ قَالَ: " أَعْتِقْ عَنْ أُمِّكَ" .
حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میری والدہ فوت ہوگئی ہیں انہوں نے منت مان رکھی تھی کیا ان کی طرف سے میرا کسی غلام کو آزاد کرنا کفایت کر جائے گا؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اپنی والدہ کی طرف سے غلام آزاد کرسکتے ہو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وفي رواية سليمان بن كثير عن الزهري مقال، لكنه توبع
حدیث نمبر: 23847
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا حماد بن زيد ، عن عبد الرحمن بن ابي شميلة ، حدثني رجل ، عن سعيد الصراف او هو سعيد الصراف، عن إسحاق بن سعد بن عبادة ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن هذا الحي من الانصار محنة، حبهم إيمان وبغضهم نفاق" ، قال عفان: وقد حدثنا به مرة وليس فيه شك، امله علي اولا على الصحة.حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي شُمَيْلَةَ ، حَدَّثَنِي رَجُلٌ ، عَنْ سَعِيدٍ الصَّرَّافِ أَوْ هُوَ سَعِيدٌ الصَّرَّافُ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ هَذَا الْحَيَّ مِنَ الْأَنْصَارِ مِحْنَةٌ، حُبُّهُمْ إِيمَانٌ وَبُغْضُهُمْ نِفَاقٌ" ، قَالَ عَفَّانُ: وَقَدْ حَدَّثَنَا بِهِ مَرَّةً وَلَيْسَ فِيهِ شَكٌّ، أَمَلَّهُ عَلَيَّ أَوَّلًا عَلَى الصِّحَّةِ.
حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا انصار کا یہ قبیلہ ایک آزمائش ہے یعنی ان سے محبت ایمان کی علامت ہے اور ان سے نفرت نفاق کی علامت ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، عبدالرحمن بن أبى شميلة و من فوقه مستورون

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.