حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال پوچھا کہ کھانے کی بعض چیزیں ایسی ہیں جن سے مجھے گھن آتی ہے اور میں اس میں حرج محسوس کرتا ہوں تو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تمہارے دل میں اس طرح کے وساوس پیدا نہ ہوں جن میں نصرانیت مبتلا رہی اور تم بھی انہیں کی طرح شک کرنے لگو۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، قبيصة بن هلب فيه جهالة، وقد اختلف فيه على سماك بن حرب
حدثنا وكيع , حدثنا سفيان , عن سماك بن حرب , عن قبيصة بن هلب , عن ابيه , قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن طعام النصارى , فقال: " لا يختلجن في صدرك طعام ضارعت فيه النصرانية" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ , عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ هُلْبٍ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ طَعَامِ النَّصَارَى , فَقَالَ: " لَا يَخْتَلِجَنَّ فِي صَدْرِكَ طَعَامٌ ضَارَعْتَ فِيهِ النَّصْرَانِيَّةَ" .
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال پوچھا کہ کھانے کی بعض چیزیں ایسی ہیں جن سے مجھے گھن آتی ہے اور میں اس میں حرج محسوس کرتا ہوں تو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تمہارے دل میں اس طرح کے وساوس پیدا نہ ہوں جن میں نصرانیت مبتلا رہی اور تم بھی انہیں کی طرح شک کرنے لگو۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، قبيصة بن هلب فيه جهالة، وقد اختلف فيه على سماك بن حرب
حدثنا يحيى بن سعيد , عن سفيان , حدثني سماك , عن قبيصة بن هلب , عن ابيه , قال:" رايت النبي صلى الله عليه وسلم ينصرف عن يمينه وعن يساره , ورايته قال يضع هذه على صدره" , وصف يحيى: اليمنى على اليسرى فوق المفصل.حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ , عَنْ سُفْيَانَ , حَدَّثَنِي سِمَاكٌ , عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ هُلْبٍ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ:" رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْصَرِفُ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ يَسَارِهِ , وَرَأَيْتُهُ قَالَ يَضَعُ هَذِهِ عَلَى صَدْرِهِ" , وَصَفَّ يَحْيَى: الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى فَوْقَ الْمِفْصَلِ.
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دائیں جانب سے واپس جاتے ہوئے بھی دیکھا ہے اور بائیں جانب سے بھی اور میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ پر سینے کے اوپر رکھے ہوئے دیکھا ہے جبکہ داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ کے جوڑ پر تھا۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون قوله: يضع هذه على صدره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة قبصية بن هلب
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ پر سینے کے اوپر رکھے ہوئے دیکھا ہے اور داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ کے جوڑ پر تھا، میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دائیں جانب سے واپس جاتے ہوئے بھی دیکھا ہے اور بائیں جانب سے بھی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره وهذا إسناد ضعيف لجهالة قبيصة بن هلب
حدثنا عبد الله , حدثنا محمد بن جعفر الوركاني , حدثنا شريك , عن سماك , عن قبيصة بن هلب , عن ابيه , عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: سالته عن طعام النصارى , فقال: " لا يختلجن او لا يحيكن في صدرك طعام ضارعت فيه النصرانية" . قال: " وكان ينصرف عن يساره وعن يمينه , ويضع إحدى يديه على الاخرى" .حدثنا عبد الله , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْوَرَكَانِيُّ , حَدَّثَنَا شَرِيكٌ , عَنْ سِمَاكٍ , عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ هُلْبٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: سَأَلْتُهُ عَنْ طَعَامِ النَّصَارَى , فَقَالَ: " لَا يَخْتَلِجَنَّ أَوْ لَا يَحِيكَنَّ فِي صَدْرِكَ طَعَامٌ ضَارَعْتَ فِيهِ النَّصْرَانِيَّةَ" . قَالَ: " وَكَانَ يَنْصَرِفُ عَنْ يَسَارِهِ وَعَنْ يَمِينِهِ , وَيَضَعُ إِحْدَى يَدَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى" .
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال پوچھا کہ کھانے کی بعض چیزیں ایسی ہیں جن سے مجھے گھن آتی ہے اور میں اس میں حرج محسوس کرتا ہوں تو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تمہارے دل میں اس طرح کے وساوس پیدا نہ ہوں جن میں نصرانیت مبتلا رہی اور تم بھی انہیں کی طرح شک کرنے لگو۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دائیں جانب سے بھی واپس چلے جاتے تھے اور بائیں جانب سے بھی اور اپنا داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھ لیتے تھے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون قصة مضارعة طعام النصرانية، وهذا إسناد ضعيف ،شريك سيئ الحفظ، وقد توبع، وقبيصة مجهول
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ صدقہ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا تم میں سے کوئی شخص قیامت کے دن ایسی بکری لے کر نہ آئے جو چیخ رہی ہو۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة قبيصة
حدثنا عبد الله , حدثنا زكريا بن يحيى بن صبيح , حدثنا شريك , عن سماك , عن قبيصة بن الهلب , عن ابيه , قال: سالت النبي صلى الله عليه وسلم عن طعام النصارى , فقال: " لا يحيكن في صدرك طعام ضارعت فيه النصرانية" , قال: ورايته يضع إحدى يديه على الاخرى . قال:" ورايته ينصرف مرة عن يمينه , ومرة عن شماله" .حدثنا عبد الله , حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى بْنِ صُبَيْحٍ , حَدَّثَنَا شَرِيكٌ , عَنْ سِمَاكٍ , عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ الْهُلْبِ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ: سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ طَعَامِ النَّصَارَى , فَقَالَ: " لَا يَحِيكَنَّ فِي صَدْرِكَ طَعَامٌ ضَارَعْتَ فِيهِ النَّصْرَانِيَّةَ" , قَالَ: وَرَأَيْتُهُ يَضَعُ إِحْدَى يَدَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى . قَالَ:" وَرَأَيْتُهُ يَنْصَرِفُ مَرَّةً عَنْ يَمِينِهِ , وَمَرَّةً عَنْ شِمَالِهِ" .
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال پوچھا کہ کھانے کی بعض چیزیں ایسی ہیں جن سے مجھے گھن آتی ہے اور میں اس میں حرج محسوس کرتا ہوں تو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تمہارے دل میں اس طرح کے وساوس پیدا نہ ہوں جن میں نصرانیت مبتلا رہی اور تم بھی انہیں کی طرح شک کرنے لگو۔ اور میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک ہاتھ دوسرے پر رکھے ہوئے دیکھا۔ اور میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دائیں جانب سے واپس جاتے ہوئے بھی دیکھا ہے اور بائیں جانب سے بھی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون قصة مضارعة طعام النصرانية، وهذا إسناد ضعيف لجهالة قبيصة
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال پوچھا کہ کھانے کی بعض چیزیں ایسی ہیں جن سے مجھے گھن آتی ہے اور میں اس میں حرج محسوس کرتا ہوں تو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تمہارے دل میں اس طرح کے وساوس پیدا نہ ہوں جن میں نصرانیت مبتلا رہی اور تم بھی انہیں کی طرح شک کرنے لگو۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، قبيصة بن هلب فيه جهالة، وقد اختلف فيه على سماك بن حرب
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہماری امامت فرماتے تھے اور بائیں ہاتھ کو دائیں ہاتھ سے پکڑتے تھے اور دائیں بائیں دونوں جانب سے واپس چلے جاتے تھے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة قبيصة بن هلب
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہماری امامت فرماتے تھے اور بائیں ہاتھ کو دائیں ہاتھ سے پکڑتے تھے اور دائیں بائیں دونوں جانب سے واپس چلے جاتے تھے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة قبيصة بن هلب
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ صدقہ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا تم میں سے کوئی شخص قیامت کے دن ایسی بکری لے کر نہ آئے جو چیخ رہی ہو۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، يحيى بن عبدويه ضعيف، وقد توبع، وقبيصة مجهول
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی ہے اور انہیں دائیں جانب سے واپس جاتے ہوئے بھی دیکھا ہے اور بائیں جانب سے بھی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، يحيى بن عبدويه ضعيف، وقد توبع، وقبيصة مجهول
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی ہے اور انہیں دائیں جانب سے واپس جاتے ہوئے بھی دیکھا ہے اور بائیں جانب سے بھی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة قبيصة
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ صدقہ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا تم میں سے کوئی شخص قیامت کے دن ایسی بکری لے کر نہ آئے جو چیخ رہی ہو۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة قبيصة
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے فارغ ہو کر واپس جاتے تو دائیں جانب سے بھی واپس چلے جاتے اور بائیں جانب سے بھی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة قبيصة