الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْفَضَائِلِ انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل 19. بَابُ قُرْبِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ النَّاسِ، وَتَبَرُّكِهِمْ بِهِ وَتوَاضُعِهِ لَهُمْ باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا لوگوں سے برتاؤ اور آپ کی تواضع۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب صبح کی نماز پڑھتے تو مدینے کے خادم اپنے برتنوں میں پانی لے کر آتے، پھر جو برتن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا ہاتھ اس میں ڈبو دیتے اور کبھی سردی کے دن میں بھی اتفاق ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ ڈبو دیتے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے دیکھا حجام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر بنا رہا تھا اور اصحاب رضی اللہ عنہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گرد تھے وہ چاہتے تھے کوئی بال زمین پر نہ گرے، کسی نہ کسی کے ہاتھ میں گرے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ایک عورت کی عقل میں فتور تھا، اس نے عرض کیا: یا رسول اللہ! مجھے آپ سے کام ہے (یعنی کچھ کہنا ہے جو لوگوں کے سامنے نہیں کہہ سکتی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے ماں فلاں کی (یعنی اس کا نام لیا) اچھا کوئی گلی دیکھ لے میں تیرا کام کر دوں گا۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے راہ میں ان سے تنہائی کی یہاں تک کہ وہ اپنے کام سے فارغ ہو گئی۔
|