الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْفَضَائِلِ انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل 18. باب فِي رَحْمَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلنِّسَاءِ وَأَمْرِ السُّوَّاقِ مَطَايَاهُنَّ بِالرِّفْقِ بِهِنَّ: باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عورتوں پر رحم کرنے کا بیان۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں تھے اور ایک حبشی غلام جس کا نام انجشہ تھا وہ حدی خوان خوش الحان (اچھی آواز والا) تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے انجشہ! آہستہ آہستہ چل، اور اونٹوں کو شیشے لدے اونٹوں کی طرح ہانک۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے اسی طرح حدیث مروی ہے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیبیوں کے پاس آئے اور ایک ہانکنے والا ان کے اونٹوں کو ہانک رہا تھا جس کا نام انجشہ تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خرابی ہو تیرے ہاتھ کی اے انجشہ! آہستہ لے چل شیشوں کو۔“ (یعنی عورتوں کو بوجہ نزاکت کے ان کو شیشہ فرمایا) ابوقلابہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی بات فرمائی۔ اگر تم میں سے کوئی وہ بات کہے تو تم کھیل سمجھو۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیبیوں کے ساتھ تھیں، اور ایک ہانکنے والا ان کے اونٹوں کو ہانک رہا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے انجشہ! آہستہ لے چل شیشوں کو۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک گانے والا خوش آواز تھا (جو اونٹ ہانکتے وقت گاتا تھا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ”آہستہ چل اے انجشہ! مت توڑ شیشوں کو۔“ یعنی ناتوان عورتوں کو تکلیف مت دے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت بیان کرتے ہیں لیکن اس میں گانے والے کی خوش آوازی کا ذکر نہیں ہے۔
|